کراچی ( این این آئی ) ایس پی گلشن فہد احمد نے کہا کہ پولیس پارٹی نے کارروائی کرکے نوعمر لڑکے کے قتل میں ملوث تین ملزمان سمیت پانچ افراد کو گرفتار کر لیا ۔ ایس پی فہد احمد نے بتایا کہ گلستان جوہر تھانے کی حدود میں اغواء و قتل ہونے والے نوعمر تین سالہ رحمن علی کھوکھر ولد نوید علی کھوکھر کے ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے ۔ ملزمان میں رضوان ولد میر حسن جوکہ قتل ہونے والے بچے رحمن علی کھوکھر کا سگا خالہ زاد بھائی ہے ، اس نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ میرے ساتھ میرے دو ساتھی ملزمان طاہر ولد محمد صادق اور ملزم نعیم ولد مشتاق شامل تھے ۔ میں نے اور طاہر نے رحمن علی کو بروز اتوار دوپہر کے وقت اس کے گھر کے باہر مدہو گوٹھ سے اغواء کیا اور حسین ہزارہ گوٹھ میں ایک خالی فلیٹ پر لے گئے ، جہاں پر ہمارا تیسرا ساتھی نعیم موجود تھا ۔ ہم تینوں نے مل کر بچے کے ساتھ بدفعلی کی ، جس پر بچہ زور سے چلانے لگا تو ملزم رضوان نے بچے کے منہ میں کپڑا ٹھونس دیا اور بعد بدفعلی کے جرم میں پکڑے جانے کے خوف سے بچے رضوان کو پانی کی ٹنکی میں پھینک دیا ، جس سے بچے کی ہلاکت ہو گئی ۔ ملزم کی نشاندہی پر دیگر دونوں ملزمان کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کر لیا ۔ آئی جی سندھ نے اچھی کارکردگی پر ٹیم کے لیے سی سی ون سرٹیفکیٹ اور 50 ہزار روپے نقد انعام کا اعلان بھی کیا ہے ۔ ایس ایس پی گلشن فہد احمد نے بتایا کہ گلشن اقبال پولیس نے سی پی ایل سی کی مدد سے دو ملزمان عبدالرشید ولد غلام مصطفی اور وقار ولد قمرالاسلام کو سرجانی و نیو کراچی سے گرفتار کر لیا ۔ ملزمان نے عرفان نامی تاجر سے دو لاکھ روپے بھتہ طلب کیا تھا اور اپنا تعلق کالعدم تحریک طالبان سے ظاہر کیا ۔ ملزمان پولیس کی حراست میں ہیں اور ان سے مزید تفتیش جاری ہے ۔