مظفر آباد(این این آئی)پاکستان کے معروف رفاہی ادارے فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کی طرف سے بھارتی دہشت گردی کا شکار مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کیلئے بھجوائے جانے والے امدادی سامان کا قافلہ مظفر آباد سے چکوٹھی (لائن آف کنٹرول) کی جانب روانہ ہو گیا ہے۔30لاکھ روپے مالیت کے امدادی سامان میں خشک راشن چاول،چینی،گھی،دالیں و دیگراشیائے خوردو نوش،بچوں کے لئے دودھ،کپڑے اور ادویات شامل ہیں۔امدادی سامان فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے چیئرمین حافظ عبدالرؤف نے دومیل پل سے روانہ کیا ۔امدادی قافلہ میں دس ڈاکٹر و پیرا میڈیکل بھی شامل ہیں۔اس موقع پر فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے رضاکاروں کی بڑی تعداد موجود تھی۔امدادی قافلہ کے ہمراہ فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کی ایمبولینس گاڑیاں بھی بڑی تعداد میں موجود تھیں۔امدادی سامان کا قافلہ چکوٹھی کمان پل کے راستہ سے مقبوضہ کشمیر پہنچے گا جہاں بھارت سرکار کے ظلم کا شکار کشمیریوں میں تقسیم کیا جائیگا۔مظفر آباد سے سامان کی روانگی کے موقع پر دومیل پل پر فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے چیئرمین حافظ عبدالرؤف،ڈپٹی کمشنر مظفر آباد مسعود الرحمان ،جماعۃ الدعوۃ آزادی کشمیر کے امیر مولانا عبدالعزیز علوی،جماعۃ الدعوۃ شعبہ اساتذہ کے سربراہ حافظ طلحہ سعید بھی موجود تھے۔سامان روانگی سے قبل مولانا عبدالعزیز علوی نے دعا کروائی۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے چیئرمین حافظ عبدالرؤف نے کہا کہ مظفر آباد سے کشمیری بھائیوں کے لئے امدادی سامان کا قافلہ روانہ ہو رہا ہے جس میں انکے لئے خوراک،ادویات و دیگر اشیاء شامل ہیں۔بھارت نے برہان وانی کی شہادت کے بعد ستر کشمیریوں کو شہید کیا ،یہ کہاں کہ انسانیت ہے۔تین ہفتوں سے کرفیو نافذ ہے۔زخمی تڑپ رہے ہیں لیکن انکا علاج نہیں کیا جا رہا ۔گزشتہ ستر سال سے شہادتیں ہو رہی ہیں۔انسانی حقوق کی عالمی تنظمیں اور نام نہاد ادارے خاموش ہیں ۔کشمیریوں نے فلاح انسانیت فاؤنڈیشن سے امداد کے لئے رابطہ کیا تھا۔بھارت نے جب انہیں سامان دیا تو کشمیریوں نے انہیں لینے سے انکار کر دیا۔بھارتی وزیر داخلہ کشمیر گیا تو کشمیریوں نے اسے ملنے سے انکار کردیا ۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے پاکستان کا پرچم اٹھا یا آج پاکستانی اپنے کشمیری بھائیوں کے لئے میدان میں نکلے ہیں ٗامدادی سامان کا قافلہ چکوٹھی جائے گا۔وہاں جا کر بیٹھ جائیں گے۔اقوام متحدہ سے کہیں گے کہ وہ کشمیرکے حالات کا ذمہ دار ہے وہاں سامان پہنچائے۔امریکا ہر معاملے میں مداخلت کرتا ہےْ ۔کشمیر میں آج بھوک ہے۔کرفیو کے باعث بچوں کو دودھ نہیں مل رہا ٗعالمی دنیا یہ سامان کشمیر بھجوائے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں سے ہم رابطے میں ہیں اگر بھارت یہ سامان نہیں بھجواتا تو سامان کی وصولی کی لئے کشمیریوں کو آنے دے ٗوہ آنا چاہتے ہیں ٗیہ بارڈر نہیں لائن آف کنٹرول ہے۔کشمیری ادھر سے اس طرف آ سکتے ہیں اور یہاں سے بھی ادھر جا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جسطرح ترکی کے لوگ فریڈم فورٹیلا لے کر نکلے تھے آج ہم کشمیریوں کی مدد کے لئے نکلے ہیں۔پاکستان کا بچہ بچہ کشمیریوں کے ساتھ ہے۔انسانی ہمدردی اور اسلامی اخوت کے تحت سامان کشمیر بھیج رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ میں ہمارے ڈاکٹروں کی ٹیمیں جانے دی جائے تا کہ وہ زخمیوں کا علاج معالجہ کر سکیں۔بھارتی فوج ہسپتالوں میں گھس کر کشمیریوں کو شہید کر رہی ہے۔مسلم میڈیکل مشن کے ڈاکٹروں نے مقبوضہ کشمیر جانے کے لئے ویزہ اپلائی کیا تو بھارت نے دینے سے انکار کر دیا۔ڈپٹی کمشنر مظفر آباد مسعود الرحمان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کے لئے فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے یکجہتی کے اظہار اور امدادی سامان کی روانگی کے فیصلے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔انسانی ہمدردی کے تحت جانے والے قافلے کو اپنا ضلع میں مکمل تعاون فراہم کریں گے۔جماعۃ الدعوۃ شعبہ اساتذہ کے مسؤل حافظ طلحہ سعید نے کہا کہ فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کا امدادی قافلہ مقبوضہ کشمیر کی طرف روانہ ہو چکا ہے۔حکومت پاکستان بھارت پر دباؤڈالے کہ جن راستوں سے آلو پیاز کی تجارت ہوتی ہے انہی راستوں سے امدادی سامان مقبوضہ کشمیر جانے دیا جائے۔کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے ۔بھارتی فوج آئے روز ظلم کر رہی ہے۔عالمی دنیا بھی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ پہلا امدادی قافلہ ہے اسکے بعد مزید سامان روانہ کیا جائے گا۔