لاہور (آن لائن) جماعۃالدعوۃ پاکستان کی اپیل پر بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کی پاکستان آمدکیخلاف آج 3اگست کو ملک گیرسطح پر شدید احتجاج کیا جائے گا۔لاہور میں مسجد شہداء مال روڈ پر مظاہرہ ہو گا جس میں شہریوں کی کثیر تعداد شرکت کرے گی۔ اسی طرح اسلام آباد، کراچی، ملتان، کوئٹہ، پشاور اور مظفر آباد سمیت چاروں صوبوں و آزاد کشمیر میں ا حتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے اور ریلیاں نکالی جائیں گی۔ مختلف شہروں و علاقوں میں ہونیو الے احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں میں ملک بھر کی مذہبی، سیاسی و کشمیری قیادت خطاب کرے گی۔جماعۃالدعوۃ کے سربراہ حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر داخلہ کی پاکستان آمد کیخلاف پوری قوم سراپا احتجاج ہے۔ ہزاروں مسلمانوں کے قاتل راجناتھ سنگھ کے استقبال سے مظلوم کشمیری قوم کے جذبات مجروح ہوں گے ۔ آج لاکھوں کی تعداد میں کشمیری مسلمان سڑکوں پر نکل کر پاکستانی پرچم لہراتے ہوئے وطن عزیز پاکستان کے ساتھ یکجہتی کا اظہا رکر رہے ہیں تو ہمیں بھی ان کی امنگوں و جذبات کا خیا ل رکھنا چاہیے اور ان کے اعتماد کو ٹھیس نہیں پہنچانی چاہیے۔ جماعۃالدعوۃ کی طر ف سے ملک گیر احتجاج کامقصد دنیا کو پیغام دینا ہے کہ حکمرانوں کی مجبوریاں ہو سکتی ہیں لیکن پاکستانی عوام کی کوئی مجبوری نہیں ہے اور وہ ظلم و بربریت کا شکار کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں مہلک ہتھیاروں کے استعمال اورکشمیریوں کی نسل کشی کیخلاف مذہبی و سیاسی جماعتوں کو ساتھ ملا کر ملک گیر تحریک جاری رکھیں گے۔بھارتی فوج معصوم بچوں، عورتوں اورنوجوانوں کو پیلٹ گن سے نشانہ بنا رہی ہے۔ سینکڑوں افراد کی بینائی ضائع ہونے پر بھی بین الاقوامی طاقتوں کا ضمیر بیدار نہیں ہوا۔ حقوق انسانی کے نا م نہاد علمبردار اداروں نے بھی مسلمانوں کے حوالہ سے دوہرا معیار اپنا رکھا ہے۔بھارت سرکار کشمیریوں کا پانی، بجلی بند کر کے بدترین دہشت گردی کا ارتکاب کر رہی ہے۔ غذائی قلت کا شکار کشمیری مسلمانوں کو مشکل وقت میں تنہا نہیں چھوڑیں گے بلکہ ان کی بھرپور امداد کا فریضہ سرانجام دیں گے۔حافظ محمد سعید نے کہاکہ ہندوستان نے کشمیری مسلمانوں پر مظالم کا جو سلسلہ شروع کیا اس میں ستر سے زیادہ لوگ شہید ہزاروں زخمی ہوئے ہیں۔ کشمیریوں پر ایسے ہتھیار وں کا استعما ل کیا جارہا ہے جس سے انکی آنکھیں ضائع ہو رہی ہیں اور لوگ مختلف قسم کے جلد اور سینے کے امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ہم سمجھتے ہیں کہ بھارت کے ساتھ ساتھ کشمیری مسلمانوں کے قتل عام کی ذمہ دار وہ صلیبی و یہودی قوتیں بھی ہیں جو مودی سرکار کو نہتے کشمیریوں پر ظلم و ستم کی شہ دے رہی ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہندو انتہاپسند تنظیم بی جے پی کے لیڈراوربھارتی وزیر داخلہ کے ہاتھ ہزاروں کشمیری مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔کشمیریوں کے اصل وکیل پاکستان کی جانب سے راجناتھ سنگھ کو پروٹوکول دینا اور استقبال کرنا کشمیریوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ سارک تنظیم بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم کے خلاف بنائی گئی تھی لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ آج مودی سرکار کی دہشت گردی روکنے کیلئے اس تنظیم کا کوئی کردار نظر نہیں آتا بلکہ سارک ممالک کے اس فورم پر بھارت سرگرم کردار ادا کرتا دکھائی دیتا ہے۔انہوں نے کہاکہ جدوجہد آزادی کشمیر جاری ہے اور جاری رہے گی۔مظلوم کشمیریوں کو کسی صورت غاصب بھارت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑیں گے۔