بدھ‬‮ ، 01 اکتوبر‬‮ 2025 

پاکستان کے اہم محکمے کو افسران کی تھوڑ پڑ گئی ، درجنوں سیٹیں خالی

datetime 1  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ کے حکم پر آؤٹ آف ٹرن ترقی حاصل کرنے والے ہزاروں پولیس افسران و اہلکاران کی تنزلی کے بعد شہر میں پولیس افسران کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔ موجودہ صورتحال کے مطابق 8 ایس پیز اور 37 ڈی ایس پیز کی سیٹیں خالی پڑی ہیں۔ ایس پی سی آئی اے، ایس پی سی آر او اور ایس پی اینٹی کار لفٹنگ سٹاف انتہائی اہمیت کی حامل ہے جس کی وجہ سے مقدمات کی تکمیل اور سرکاری امور کی انجام دہی میں نہ صرف پولیس بلکہ شہریوں کو شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جو مقدمات متعلقہ افسران کی تنزلی سے قبل زیرتفتیش تھے وہ التوا کا شکار ہیں۔ پولیس افسران و اہلکاران کی کمی کے باعث نہ صرف گنہگار بلکہ مقدمات میں شک یا عداوت کی بنیاد پر نامزد بے گناہ افراد بھی شدید اذیت کا شکار ہیں۔ تھانوں میں ایس ایچ اوز کے ساتھ ساتھ انچارج انویسٹی گیشنوں کی سیٹیں خالی ہونے سے زیرتفتیش مقدمات شدید متاثرہو رہے ہیں۔ موجودہ صورتحال سے نمٹنے کے لئے انسپکٹر جنرل آف پولیس پنجاب محمد مشتاق سکھیرا نے کی ہدایت پر تنزلی کے شکار متاثرین کی بحالی کے لئے مختلف بورڈز تشکیل دیئے ہیں جن سے ذاتی شنوائی ہو رہی ہے شنوائی کا عمل مکمل ہونے کے بورڈ اُن کے عہدوں پر تعیناتی کا فیصلہ کرے گا۔
سب انسپکٹرز تک کے عہدوں کے پولیس افسران و اہلکاران کے لئے کیپٹل سٹی پولیس آفیسر کے دفتر میں ایس ایس پی ایڈمنسٹریشن کی سربراہی میں بورڈ تشکیل دیا گیا ہے۔ گزشتہ روز بورڈ کے کنونیئر ایس ایس پی ایڈمنسٹریشن رانا ایاز سلیم نے آن لائن سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ کانسٹیبل سے سب انسپکٹر تک کے لاہور پولیس کے 1400 افسران و اہلکاران میں سے 400 متاثرین کا فیصلہ کردیا گیا ہے اور اُن کی تعیناتی کے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں جبکہ 1000 پولیس افسران و اہلکاران کا فیصلہ ابھی باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آؤٹ آف ٹرن پرموت ہوکر ڈی موٹ ہونے والے متاثرین کا روزمرہ کی بنیاد پر ذاتی شنوائی کے بعد فیصلہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اُن کے ساتھ بورڈ میں ایس پی لیگل کے علاوہ پولیس افسران شامل ہیں جو کیس کی مکمل چھان پھٹک کے بعد متاثرہ افسر و اہلکارکو ذاتی طور پر سننے کے بعد فیصلے کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سارے عمل کی تکمیل میں ڈیڑھ ماہ کا عرصہ لگے گا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس افسران و اہلکاران کی تنزلی کے بعد ہونے والی پولیس افسران و اہلکاران کی کمی کے باعث مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے مگر ہم سب کے لئے سپریم کورٹ کا حکم سب سے زیادہ مقدم ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…