کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)سندھ کے منتخب نو منتخب وزیراعلی مراد علی شاہ نے اپنے ایک تقریری میں یہ کہا تھا کہ میں پروٹوکول کم رکھوں گا ، اور میں نہیں چاہتا کہ میری وجہ سے عوام کو کوئی تکلیف پیش آئے ،وزیراعلیٰ مزار قائد پر حاضری کیلئے آئے تو اپنا وعدہ وفا نہ کر سکے۔ ایک لمبے چوڑے پروٹوکول کے ساتھ مزار قائد تو پہنچے پر ٹریفک کی حالت پہلے جیسے ہو گئی ، سخت گرمی میں عام لوگوں کی بے بسی کا عالم میں کھڑی شاہانہ پروٹوکول کے ختم ہونے کا انتظار کر تی رہی اور مایوسی کی حالت میں اپنے نئے وزیراعلی کو بھی کوستی رہی۔وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ جب مزار قائد کی حاضری کیلئے روانہ ہوئے تو اپنے کیے گئے وعدے کیخلاف رش اورز میں نکلے ، وزیراعلی کے پروٹوکول میں ایک دو یا تین گاڑیاں نہیں بلکہ پوری 13گاڑیاں شامل تھیں۔
جبکہ مزار قائد پر دیگر وزراء 4 بھی ہمراہ تھے، اس لئے آن سب کے پروٹوکول نے مل کر ٹریفک اور عام لوگوں کا ڈبا گول کئے رکھا۔بعد ازاں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی میں مزار قائد پر حاضری دی۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ وہ مراد علی شاہ ہیں، اپنا موازنہ کسی سے نہیں کریں گے۔مراد علی شاہ نے صوبائی وزرا کے ساتھ مزار قائد پر پھول چڑھائے، ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں بہت مسائل ہیں اور وہ مسائل حل کرنے کے لئے آئے ہیں۔مزید یہ کہ دیکھنا یہ ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ آئندہ بھی عوام کو اس طرح کی نوازشات سے نوازتے رہیں گے یا پھر ان کے مسائل کو حل کرنے میں کوئی کسر باقی نہ چھوڑیں گے ۔
وعدے وفا نہ ہو سکے، وزیراعلیٰ سندھ ایسا اقدام کہ عوام میں مایوسی کی لہر دوڑ گئی
31
جولائی 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں