بدھ‬‮ ، 01 اکتوبر‬‮ 2025 

کوئٹہ سے چلنے والی ائیر ایمبولنس کی دوبارہ کوئٹہ ائیر پورٹ پر لینڈنگ، وجہ انتہائی افسوسناک

datetime 30  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ ( مانیٹرنگ ڈیسک )کوئٹہ سے مریض کو کراچی لے جانے والی ایئر ایمبولنس میں ایئر کنڈیشن اور آکسیجن نہ ہونے کی وجہ سے مریض اور اس کے تین تیمار داروں کی حالت غیرہوگئی جس پر ایئر ایمبولنس کو دوبارہ کوئٹہ ایئر پورٹ پر اتار لیا گیا۔ کوئٹہ کے رہائشی حاجی عبدالقاہر کے مطابق ان کے رشتہ دار محکمہ پی اینڈ ڈی کے آفیسر نجیب اللہ چھت سے گر کر شدید زخمی ہوگیا تھا اور اسے علاج کیلئے سی ایم ایچ منتقل کیا گیا۔ ڈاکٹروں نے مریض کو کراچی کے آغا خان اسپتال منتقل کرنے کی ہدایت کی ۔ جس پر ہم نے نجی کمپنی کی ایئر ایمبولنس سے رابطہ کیا تاکہ مریض کو کراچی منتقل کیا جاسکے۔ ایئر ایمبولنس کمپنی نے ہفتہ کی صبح پہلے آٹھ بجے کوئٹہ سے روانگی کا ٹائم دیا لیکن پھر گیارہ بجے ایئر ایمبولنس کوئٹہ پہنچی۔ہم نے مریض کو سی ایم ایچ سے ایئر پورٹ پہنچایا اور تین گھنٹے انتظار کیا۔ ایئر ایمبولنس میں مریض کیلئے سٹریچر اور نہ ہی آکسیجن کی سہولت موجود تھی جس پر ہم نے ستر ہزار روپے اضافی خرچ کرکے آکسیجن سلنڈر اور سٹریچر کا اپنے طور پر بندوبست کیا۔ تقریبا دو بجے جہاز نے اڑان بھری تو اس میں ایئر کنڈیشن نہ ہونے کی وجہ سے مریض اور اس کے تین تیمار داروں کی حالت غیر ہوگئی اور وہ قے کرنے لگے۔ مریض کی حالت تو انتہائی تشویشناک ہوگئی جس پر کچھ دیر بعد ہی ایئر ایمبولنس کو دوبارہ کوئٹہ ایئر پورٹ پر اتار لیا گیا ۔ ہم نے مجبورا مریض کو دوبارہ نجی ہسپتال پہنچایا جہاں اسپتال انتظامیہ مریض کو دوبارہ داخل بھی نہیں کررہی تھی۔ منت سماجت اور سفارش کے بعد مریض کو دوبارہ داخل کیا گیا۔ حاجی عبدالقاہر شاہ کا کہنا تھا کہ 7لاکھ 50ہزار روپے کرایہ وصول کرنے کے باوجود کمپنی نے کوئی سہولت فراہم نہیں کی اور اب کرایہ بھی واپس نہیں کیا جارہا۔ انہوں نے سول ایوی ایشن اور دیگر متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نجی کمپنی کی ایئر ایمبولنس کی ناقص سروس کا نوٹس لے اور ان کے خلاف کارروائی کرے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…