اتوار‬‮ ، 22 جون‬‮ 2025 

کوئٹہ سے چلنے والی ائیر ایمبولنس کی دوبارہ کوئٹہ ائیر پورٹ پر لینڈنگ، وجہ انتہائی افسوسناک

datetime 30  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ ( مانیٹرنگ ڈیسک )کوئٹہ سے مریض کو کراچی لے جانے والی ایئر ایمبولنس میں ایئر کنڈیشن اور آکسیجن نہ ہونے کی وجہ سے مریض اور اس کے تین تیمار داروں کی حالت غیرہوگئی جس پر ایئر ایمبولنس کو دوبارہ کوئٹہ ایئر پورٹ پر اتار لیا گیا۔ کوئٹہ کے رہائشی حاجی عبدالقاہر کے مطابق ان کے رشتہ دار محکمہ پی اینڈ ڈی کے آفیسر نجیب اللہ چھت سے گر کر شدید زخمی ہوگیا تھا اور اسے علاج کیلئے سی ایم ایچ منتقل کیا گیا۔ ڈاکٹروں نے مریض کو کراچی کے آغا خان اسپتال منتقل کرنے کی ہدایت کی ۔ جس پر ہم نے نجی کمپنی کی ایئر ایمبولنس سے رابطہ کیا تاکہ مریض کو کراچی منتقل کیا جاسکے۔ ایئر ایمبولنس کمپنی نے ہفتہ کی صبح پہلے آٹھ بجے کوئٹہ سے روانگی کا ٹائم دیا لیکن پھر گیارہ بجے ایئر ایمبولنس کوئٹہ پہنچی۔ہم نے مریض کو سی ایم ایچ سے ایئر پورٹ پہنچایا اور تین گھنٹے انتظار کیا۔ ایئر ایمبولنس میں مریض کیلئے سٹریچر اور نہ ہی آکسیجن کی سہولت موجود تھی جس پر ہم نے ستر ہزار روپے اضافی خرچ کرکے آکسیجن سلنڈر اور سٹریچر کا اپنے طور پر بندوبست کیا۔ تقریبا دو بجے جہاز نے اڑان بھری تو اس میں ایئر کنڈیشن نہ ہونے کی وجہ سے مریض اور اس کے تین تیمار داروں کی حالت غیر ہوگئی اور وہ قے کرنے لگے۔ مریض کی حالت تو انتہائی تشویشناک ہوگئی جس پر کچھ دیر بعد ہی ایئر ایمبولنس کو دوبارہ کوئٹہ ایئر پورٹ پر اتار لیا گیا ۔ ہم نے مجبورا مریض کو دوبارہ نجی ہسپتال پہنچایا جہاں اسپتال انتظامیہ مریض کو دوبارہ داخل بھی نہیں کررہی تھی۔ منت سماجت اور سفارش کے بعد مریض کو دوبارہ داخل کیا گیا۔ حاجی عبدالقاہر شاہ کا کہنا تھا کہ 7لاکھ 50ہزار روپے کرایہ وصول کرنے کے باوجود کمپنی نے کوئی سہولت فراہم نہیں کی اور اب کرایہ بھی واپس نہیں کیا جارہا۔ انہوں نے سول ایوی ایشن اور دیگر متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نجی کمپنی کی ایئر ایمبولنس کی ناقص سروس کا نوٹس لے اور ان کے خلاف کارروائی کرے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرپٹوکرنسی


وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…