جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

کوئٹہ سے چلنے والی ائیر ایمبولنس کی دوبارہ کوئٹہ ائیر پورٹ پر لینڈنگ، وجہ انتہائی افسوسناک

datetime 30  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ ( مانیٹرنگ ڈیسک )کوئٹہ سے مریض کو کراچی لے جانے والی ایئر ایمبولنس میں ایئر کنڈیشن اور آکسیجن نہ ہونے کی وجہ سے مریض اور اس کے تین تیمار داروں کی حالت غیرہوگئی جس پر ایئر ایمبولنس کو دوبارہ کوئٹہ ایئر پورٹ پر اتار لیا گیا۔ کوئٹہ کے رہائشی حاجی عبدالقاہر کے مطابق ان کے رشتہ دار محکمہ پی اینڈ ڈی کے آفیسر نجیب اللہ چھت سے گر کر شدید زخمی ہوگیا تھا اور اسے علاج کیلئے سی ایم ایچ منتقل کیا گیا۔ ڈاکٹروں نے مریض کو کراچی کے آغا خان اسپتال منتقل کرنے کی ہدایت کی ۔ جس پر ہم نے نجی کمپنی کی ایئر ایمبولنس سے رابطہ کیا تاکہ مریض کو کراچی منتقل کیا جاسکے۔ ایئر ایمبولنس کمپنی نے ہفتہ کی صبح پہلے آٹھ بجے کوئٹہ سے روانگی کا ٹائم دیا لیکن پھر گیارہ بجے ایئر ایمبولنس کوئٹہ پہنچی۔ہم نے مریض کو سی ایم ایچ سے ایئر پورٹ پہنچایا اور تین گھنٹے انتظار کیا۔ ایئر ایمبولنس میں مریض کیلئے سٹریچر اور نہ ہی آکسیجن کی سہولت موجود تھی جس پر ہم نے ستر ہزار روپے اضافی خرچ کرکے آکسیجن سلنڈر اور سٹریچر کا اپنے طور پر بندوبست کیا۔ تقریبا دو بجے جہاز نے اڑان بھری تو اس میں ایئر کنڈیشن نہ ہونے کی وجہ سے مریض اور اس کے تین تیمار داروں کی حالت غیر ہوگئی اور وہ قے کرنے لگے۔ مریض کی حالت تو انتہائی تشویشناک ہوگئی جس پر کچھ دیر بعد ہی ایئر ایمبولنس کو دوبارہ کوئٹہ ایئر پورٹ پر اتار لیا گیا ۔ ہم نے مجبورا مریض کو دوبارہ نجی ہسپتال پہنچایا جہاں اسپتال انتظامیہ مریض کو دوبارہ داخل بھی نہیں کررہی تھی۔ منت سماجت اور سفارش کے بعد مریض کو دوبارہ داخل کیا گیا۔ حاجی عبدالقاہر شاہ کا کہنا تھا کہ 7لاکھ 50ہزار روپے کرایہ وصول کرنے کے باوجود کمپنی نے کوئی سہولت فراہم نہیں کی اور اب کرایہ بھی واپس نہیں کیا جارہا۔ انہوں نے سول ایوی ایشن اور دیگر متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نجی کمپنی کی ایئر ایمبولنس کی ناقص سروس کا نوٹس لے اور ان کے خلاف کارروائی کرے۔



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…