جمعرات‬‮ ، 13 فروری‬‮ 2025 

حکومت نے ‘قبائلی علاقہ جات کیلئے بڑا اعلان کردیا

datetime 13  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور (آئی این پی )گورنرخیبرپختونخوا انجینئراقبال ظفرجھگڑا نے کہاہے کہ تعلیم یافتہ فاٹا پائیدار امن کی ضمانت ہے ۔ انہوں نے کہاکہ قبائلی علاقہ جات میں امن واستحکام ، ٹی ڈی پیز کی باعزت واپسی اوربحالی اور تعمیرنو سمیت صحت اور خاص طور پرتعلیم کے شعبے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ فاٹا میں یونیورسٹی کے قیام سے قبائلی عوام کا دیرینہ مطالبہ پورا ہوگیا ہے اورآئندہ پانچ سالہ منصوبے کے تحت ان علاقوں میں میڈیکل اورانجینئرنگ کالج بھی قائم کیاجائیگا۔ وہ بدھ کے روز ایف آرکوہاٹ کے علاقے درہ آدم خیل میں فاٹایونیورسٹی کے دورہ کے موقع پر قبائلی عمائدین کے ایک جرگے سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری فاٹا محمداسلم کمبوہ، کمشنر کوہاٹ ڈویژن مسرت حسین، طلباء وطالبات اور بڑی تعداد میں قبائلی عوام سمیت متعلقہ حکام بھی موجو د تھے۔ اس موقع پر وائس چانسلر فاٹایونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہر شاہ نے گورنر یونیورسٹی کے انتظامی امور اور تعمیرکے حوالے سے ایک تفصیلی بریفنگ دی۔ بریفنگ میں بتایاگیاکہ رواں سال ستمبرکے مہینے تک تعلیمی سرگرمیاں شروع کردی جائیں گی اور باقاعدہ کلاسز کا آغاز کردیاجائیگا۔ بریفنگ میں مزید بتایاگیاکہ پہلے مرحلے میں یونیورسٹی میں چار فیکلٹیز کام شروع کریں گی اور بتدریج فاٹا کے تمام کالجز یونیورسٹی کے ساتھ منسلک کئے جائیں گے۔ بریفنگ میں بتایاگیاکہ فاٹا یونیورسٹی کیلئے مختص اراضی 466 کنال ہے جس میں سے 266 کنال اراضی 133 ملین روپے کی لاگت سے پہلے ہی خریدی جاچکی ہے جبکہ مزید 200 کنال اراضی 16 کروڑ روپے کی لاگت سے خریدی جارہی ہے۔ اس موقع پر گورنرنے ہدایت دیتے ہوئے کہاکہ فاٹا یونیورسٹی کی تعمیر میں شفافیت کو ملحوظ خاطررکھاجائے اور کام کی رفتار کو تیز کیاجائے تاکہ تعلیمی سرگرمیاں شروع کی جاسکیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ تمام تقرریاں میرٹ پر کی جائیں۔ انہوں نے کہاکہ قبائلی طلباء وطالبات کو تعلیم کے مواقع فراہم کرنے کیلئے وفاقی حکومت وزیراعظم پاکستان کی خصوصی ہدایت پر تمام تر بہتر اور اعلی تعلیمی سہولیات کی فراہمی کیلئے کوشاں ہیں اور فاٹا یونیورسٹی اسی ضمن میں بنائی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ فاٹا میں تعلیم کے فروغ کیلئے وفاق سے ہرممکن مدد لی جائیگی۔ بعدازاں گورنرنے زیرتعمیریونیورسٹی کا دورہ کیا اور کام کی رفتار کاجائزہ لیا۔ اس موقع پر قبائلی عمائدین ،علاقے کی عوام اورایف آر کوہاٹ میں میٹرک کے امتحانات میں پوزیشن لینے والے طلباء وطالبات سے خطاب کرتے ہوئے گورنرنے کہاکہ قبائلی عوام کی خدمت کرنا ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ملکی امن واستحکام اوردہشت گردی کے خلاف جنگ میں قبائلی عوام کی قربانیاں تاریخ کاحصہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ آپریشن ضرب عضب اور قبائلی عوام کی قربانیوں سے نہ صرف فاٹا بلکہ پورے خطے میں امن لوٹ آیاہے اور اب ہماری توجہ ٹی ڈی پیز کی واپسی اور ان علاقوں کی تعمیرنو اور صحت وخاص طور پر اعلی تعلیم کے مواقع فراہم کرنے پر مرکوز ہیں اور اس ضمن میں موجودہ حکومت جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات اٹھارہی ہے۔ تقریب کے دوران گورنرنے پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء وطالبات میں انعامات بھی تقسیم کئے اورانہیں اس امرکا احساس دلایاکہ اپنی کامیابیوں کے سلسلے کو اسی طرح جاری رکھتے ہوئے وہ اعلی تعلیم حاصل کریں۔ گورنر نے مرحوم عبدالستار ایدھی صاحب کے درجات کی بلندی کیلئے دعاکرتے ہوئے دکھی انسانیت کی بے لوث خدمت پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ ایدھی صاحب جیسی عظیم ہستی کی مثال دنیامیں نہیں ملتی اور ان کی بے لوث خدمت کے صلے میں آج پوری دنیا ان کے چلے جانے کے بعدبھی ان کی معترف ہے۔ بے شک دکھی انسانیت کی بے لوث مدد اور ملک کی خدمت کاسبق حقیقی معنوں میں ایدھی صاحب سے ہی ملتاہے۔ انہوں نے طلباء کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اعلی تعلیم کے حصول کے بعد ایدھی صاحب کی طرح اس ملک کی بے لوث خدمت کریں۔ انہوں نے کہا کہ فاٹامیں شرح خواندگی کو 100 فیصد تک لایاجائیگا اور اسی ضمن میں فاٹا میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کی گئی ہے۔اس موقع پر قبائلی عمائدین نے اپنے گزارشات پیش کرتے ہوئے گورنر کو علاقے کے عوام کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔ گورنرنے ان کے گزارشات غورسے سنیں اوران کے حل کا یقین دلایا۔ گورنرنے کہاکہ قبائلی علاقہ جات کے مستقبل کے فیصلے کیلئے وزیراعظم پاکستان محمدنوازشریف کی ہدایت پر فاٹا ریفارمز کمیٹی نے پورے فاٹا میں دورے مکمل کرلئے ہیں تاکہ فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ قبائلی عوام کی رائے اور امنگوں کے مطابق کیاجائیگا۔انہوں نے کہاکہ فاٹا میں تمام ٹی ڈی پیز اس سال کے آخر اپنے اپنے گھروں کو واپس لوٹ جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ فاٹایونیورسٹی سے نہ صرف ایف آرکوہاٹ بلکہ پورے قبائلی علاقہ جات میں نوجوان نسل کو اعلی اور معیاری تعلیمی سہولیات میسرہوں گی بلکہ یہاں تعمیروترقی کا نیا دور شروع ہوگا اور عوام کوروزگار بھی ملے گا۔ انہوں نے کہاکہ قبائلی نوجوانوں کو چاہئیے کہ اعلی تعلیم حاصل کرکے مہذب معاشرے کے قیام میں اپنا کردار ادا کریں اورملک کی حقیقی معنوں میں خدمت کریں۔ بے شک علم ہی تعمیروترقی کا بنیادی زینہ ہے۔ قبل ازیں درہ آدم خیل پہنچنے پرقبائلی عمائدین نے گورنرکا خیرمقدم کیا اورانہیں روایتی پگڑی پیش کی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بے ایمان لوگ


جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…