لاہور( این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری جنرل جہانگیر خان ترین نے کہا ہے کہ اگر ہماری الیکشن کمیشن میں شنوائی نہ ہوئی تو پھر سپریم کورٹ جائیں گے اور انصاف لے کر رہیں گے ، نوازشریف کی نااہلی کے لئے الیکشن کمیشن میں رٹ دائرکردی ہے اور الیکشن کمیشن کو چاہئے کہ ہماری رٹ پٹیشن پر فوری عملدرآمد کرتے ہوئے نوازشریف کو اثاثوں کو چھپانے پر فوری نااہل قرار دیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ رو چیئرمین سیکرٹریٹ لاہور میں پارٹی کے مختلف وفود سے ملاقاتوں کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ جہانگیر خان ترین نے پارٹی کے سینئررہنماء ملک امیر حسین سے آزاد کشمیر کے الیکشن بارے میں تبادلہ خیال کیا اور آزادکشمیر الیکشن میں تحریک انصاف کے منشور کو بھرپور طریقے سے عوام تک پہنچانے کی حکمت عملی طے کی گئی۔ انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے الیکشن میں بھرپور طریقے حصہ لے رہی ہے اور کشمیر میں آنے والی حکومت تحریک انصاف اور عوا م کی کی ہوگی ، تحریک انصاف آزادکشمیر کی عوام کی محرومیوں کو دور کرے گی ، ان کے وسائل وہاں کی عوام کے مسائل کو کم کرنے پر خرچ کرے گی ۔انہوں نے کہاکہ چیئرمین عمران خان کی خواہش ہے کہ آزادکشمیر میں ٹورازم کو فروغ دیا جائے گااور عوام کو روزگارکے مواقع فراہم کئے جائیں گے ، ایجوکیشن اور ہیلتھ کے شعبوں فوقیت دی جائے گی ۔جہانگیر خان ترین نے ملک ظہیر عباس کھوکھر سے لاہور کی آرگنائزیشن کے بارے میں تفصیلی گفتگو کی اور لاہور کی سطح پر تحریک انصاف کو بھرپور فعال بنانے پر غوروخوض کیا گیا۔جہانگیر ترین نے لاہور کے تمام ٹاؤنز اور یوسز کی تنظیموں کو فعال بنانے میں زور دیا ۔انہوں نے کہاکہ پارٹی کے ورکرز پارٹی کا اثاثہ ہیں اور پارٹی میں ان کو عزت اور اہم مقام دیا جائے گا ۔ انہوں نے مزید کہاکہ تحریک انصاف نے نوازشریف کی نااہلی کے لئے الیکشن کمیشن میں رٹ دائرکردی ہے اور الیکشن کمیشن کو چاہئے کہ ہماری رٹ پٹیشن پر فوری عملدرآمد کریں اور نوازشریف کو اثاثوں کو چھپانے پر فوری نااہل قرار دیا جائے ۔ جہانگیر خان ترین نے کہاکہ اگر الیکشن کمیشن میں ہماری شنوائی نہ ہوئی تو پھر ہم سپریم کورٹ میں جائیں گے اور انصاف لے کر رہیں گے۔ملاقات کرنے والوں میں تحریک انصاف کے رہنماء اور قومی اسمبلی کے سابقہ سپیکر ملک امیرحسین ، ملک ظہیر عباس کھوکھر، فرخ حبیب ، اسما ء خاور، حماد اظہر ،نیلم اشرف، زرتاج گل، عالیہ حمزہ ملک، ڈاکٹر شاہد صدیق، فاطمہ چدھڑ سمیت دیگر شامل تھے ۔