اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) احاطہ عدالت اٹھمقام میدان جنگ بن گیا ،خاتون وکیل نے اپنی ایک موکلہ جو اپنے بیانات اسسٹنٹ کمشنر اٹھمقام کی عدالت میں قلمبند کر وارہی تھی کہ ورثاء نے زبر دستی لے جانے کی کوشش کی جس پر ماحول تلخ ہو گیا اور وکلاء اورخاتون کے ورثاء احاطہ عدالت میں گتھم گتھا ہو گئے تفصیلات کے مطابق کنڈلشاہی کی رہائشی (م) جس کی شادی والدین اپنی مرضی سے کسی جگہ کر وارہے تھے جہاں پر لڑکی راضی نہیں تھی جس پر لڑکی دلبرداشتہ ہو کر احاطہ عدالت اٹھمقام میں پہنچ آئی خاتون وکیل جاویریہ عروج ایڈوکیٹ کے ساتھ اسسٹنٹ کمشنر اٹھمقام کی عدالت میں اپنی حفاظتی بیانات قلمبندکروارہی تھی جیسے ہی بیانات قلمبند کروانے کے بعد لڑکی خاتون وکیل کے ہمراہ عدالت سے باہر آئی تو باہر کھڑی اس کے ورثاء نے لڑکی اور خاتون وکیل جویریہ عروج ایڈٖوکیٹ پر اچانک حملہ کرتے ہوئے دھکے مکے مارنا شروع کر دئے بہادرخاتون وکیل جاویریہ عروج غنڈہ صفت عناصر سے بھرپور مقابلہ کرتے ہوئے لڑکی کا ہاتھ پکڑ رکھا اور کسی بھی صورت میں لڑکی کو حملہ کرنے والے افراد کو نہ دیا اس پر لڑکی کے ورثاء جو خاصی تعداد میں وہاں مو جود تھے انھوں نے جویریہ ایڈوو کیٹ کے علاوہ جنرل سیکر ٹری ڈٖسٹرکٹ بار نیلم امجد لون ایڈووکیٹ پر بھی حملہ کیا اس دوران ایکسٹرا اسسٹنٹ کمشنر منور چغتائی نے بہادری کا ثبوت دیتے ہوئے ملزمان کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دیا اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نیلم عبدالحمید کیانی اور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نیلم راجہ فیصل مجید بھی موجود تھے انھوں نے واقع کو اپنی آنکھوں دیکھتے ہوئے ایس ایچ او سٹی تھانہ اٹھمقام راجہ عنصر سجاد کو فوری کاروائی کا حکم دیا جنھوں نے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے دو افراد کو گرفتار کر کے حوالات میں بند کر دیا تاحال لڑکی مسماۃ (م ) کو بحفاظت پولیس میں رکھا گیاہے۔