لاہور ( این این آئی) تھانہ ریس کورس کے علاقے میں مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کا شکار لڑکی عدالت میں اپنے بیان سے مکر گئی ، متاثرہ لڑکی نے کہا کہ اس کے ساتھ زیادتی نہیں ہوئی، مقدمہ غلط فہمی کی بنیاد پر بنایا گیا، عدالت نے لڑکی اور اسکی والدہ کے حلفیہ بیان پرمرکزی عدنان ثناء اللہ ملزم کی ضمانت منظور کر لی۔گزشتہ روز لاہور کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج گلزار احمد خالد کی عدالت میں ریس کورس پولیس نے چودہ سالہ لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا چلان پیش کر رکھا ہے جس میں مرکزی ملزم عدنان ثنا اللہ سمیت پانچ ملزمان نامزد ہیں ۔ عدالت میں ملزم عدنان ثنا اللہ نے اپنی درخواست ضمانت دائر کی۔ عدالت میں لڑکی اپنی والدہ غزالہ کے ساتھ پیش ہوئی، جہاں اس نے حلفیہ بیان دیا کہ اس کے ساتھ زیادتی نہیں ہوئی۔اس نے کہا کہ غلط فہمی میں مقدمہ درج کروا دیا تھا اگر عدالت ملزم کو بری کرے یا اس کی ضمانت منظور کرتی ہے تو اس کو کوئی اعتراض نہیں ہو گا۔ عدالت میں لڑکی کی والدہ غزالہ نے بھی اپنا بیان حلفی پیش کیا۔ جس میں موقف اختیار کیا کہ ملزمان کے خلاف غلط فہمی میں مقدمہ درج ہوا ہے۔عدالت نے دونوں کے حلفیہ بیان کو مدنظر رکھتے ہوئے مرکزی ملزم عدنان ثنا اللہ کی ضمانت منظور کر لی اور 50ہزار کا ضمانت نامہ داخل کرنے کا حکم دیا۔ واضح رہے 25دسمبر 2015ء کو لڑکی نے بیان دیا تھا کہ اس کے ساتھ زیادتی کی گئی ہے۔