اسلام آباد(این این آئی)وزیرِداخلہ چوہدری نثار علی خان سے ایرانی سفیر مہدی ہنردوست کی ملاقات ،ملاقات میں پاک ایران تعلقات، سیکیورٹی سمیت مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ میں پیش رفت کا جائزہ اورخطے میں پائی جانے والی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیاگیا۔اس موقع پروزیرداخلہ نے کہاکہ کوئی بھی تیسرا ملک ایران اور پاکستان کے تعلقات پر اثر انداز نہیں ہو سکتا۔چودھری نثارنے دونوں ملکوں کے مابین سرحدوں کی نگرانی اور معلومات کے بر وقت تبادلے کے نظام کو مزید موثر بنانے پر زوردیا۔واضح رہے کہ ایرانی وزیرداخلہ عبدالرضا رحمانی فضلی نے الزام عائد کیا ہے کہ بلوچ علیحدگی پسندپاکستانی صوبہ بلوچستان میں روپوش ہیں اوروہیں سے ایران پر حملے کرتے ہیں، بلوچ علیحدگی پسند گروپ سرحد پار آمد ورفت اور اسمگلنگ میں بھی ملوث ہیں۔ایرانی حکومت نے پاکستان کی سرحد سے متصل صوبہ سیستان میں جاری شورش ختم کرنے کے لیے ایک نیا سیکیورٹی پلان ترتیب دیا ہے،میڈیارپورٹس کے مطابق ایرانی وزیرداخلہ عبدالرضا رحمانی فضلی نے ایک بیان میں کہاکہ سیستان بلوچستان میں بلوچ علیحدگی پسند گروپوں کی سرگرمیوں میں تیزی آنے پرایران کو سخت تشویش لاحق ہے۔ وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ بلوچ علیحدگی پسند گروپ سرحد پار آمد ورفت اور اسمگلنگ میں بھی ملوث ہیں۔حال ہی میں ایران کی بری فوج کے سربراہ نے اعتراف کیا تھا کہ ملک کا 60 فی صد علاقہ حکومت دشمن مسلح گروپوں کے نشانے پر ہے۔ ان کا اشارہ بلوچ اور کرد عسکریت پسند گروپوں کی جانب تھا جو عرصہ دراز سے اپنے حقوق کے لیے جنگ لڑ رہے ہیں۔