پیر‬‮ ، 16 جون‬‮ 2025 

سوزوکی ڈرائیورکا کیا کردارتھا؟بیٹی سے آخری وعدہ ،عنبرین کے والدکی دہائی،قاتلوں کو عبرتناک سزادینے کا مطالبہ

datetime 6  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایبٹ آباد(آن لائن) پندرہ رکنی جرگہ کے حکم پرقتل کی جانیوالی عنبرین کے والد ریاست نے کہاہے کہ مقامی جرگے کے بارے میں مجھے معلوم نہیں تھا۔ جس طرح ظالموں نے میری بیٹی کو جلایاہے۔ اسی طرح ان لوگوں کو بھی اسی مقام پر جلا کر انصاف فراہم کیاجائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں سے بات چیت کے دوران کیا۔مقتولہ عنبرین کے والد نے بتایاکہ میں ایک غریب آدمی ہوں۔ آٹھویں کلاس تک عنبرین نے مڈل سکول میں تعلیم حاصل کی تھی۔ پیسے نہ ہونے کی وجہ سے اسے مزید تعلیم نہیں دلواسکتاتھا۔ میں نے اپنی بیٹی کی فرمائش پر اسے میٹرک کاپرائیویٹ امتحان دلوانے کا وعدہ کیاتھا۔ اور اس مرتبہ فیس نہ ہونے کی وجہ سے اس کا داخلہ نہیں بھیج سکاہوں۔صائمہ کے فرار کے بارے میں نہ مجھے کوئی علم ہے او رنہ ہی مقامی جرگے کے بارے میں مجھے کچھ معلوم تھا۔ میں چیف جسٹس آف پاکستان، وزیراعظم پاکستان سے اپیل کرتاہوں کہ جس طرح ظالم جرگوئیوں نے میری بیٹی کوجلا کرقتل کیاہے۔ اسی طرح ان جرگوئیوں کو بھی اسی مقام پر جلا کر انصاف کیاجائے۔ دریں اثناء سترہ سالہ عنبرین کے قریبی عزیز سردارعجب داد نے کہاہے کہ جرگہ ممبران نے سوزوکی ڈرائیورکوپیسے دے کرکہاتھاکہ عنبرین کو لاوارث قرار دلواکر کمیٹی کے قبرستان میں دفناآئے۔جس روز عنبرین کی جلی ہوئی نعش ملی۔ اس کی چوڑیوں سے اس کو شناخت میں نے کیاتھا۔ گاؤں مکول پائیں میں جائے وقوعہ پر صحافیوں سے بات چیت کے دوران سردار عجب داد نے بتایاکہ جب عنبرین کی نعش کو گاؤں سے ایبٹ آباد کیلئے روانہ کیاگیاتھا تو جرگہ ممبران نے سوزوکی ڈرائیور محمد زبیر ولد گل داد خان کوپیسے دے کرنعش کے ساتھ بھیجا تھا۔ اور اسے کہاتھاکہ نعش کو لاوارث قرار دلوا کر، اسے کمیٹی کے قبرستان میں دفناکر واپس آجائے۔ لیکن عنبرین کی چوڑیوں کی تصاویر میں نے بنائیں۔ جن کی مدد سے اسے پہچان لیاگیا۔ انہوں نے مزید بتایاکہ یہ جرگہ علاقائی روایات کے منافی ہے۔ ان لوگوں نے ظلم کی ایک نئی تاریخ رقم کی ہے۔ حکومت ان لوگوں کو نشان عبرت بنائے۔ ادھر تھانہ ڈونگاگلی کے ایس ایچ او نصیراحمد نے کہاہے کہ جائے وقوعہ سے ملنے والے سکول بیگ اورایک کاغذ کے ٹکڑے سے عنبرین کی شناخت کی گئی۔ انہوں نے صحافیوں سے بات چیت کے دوران بتایاکہ جب ہمیں گاڑی میں نامعلوم لڑکی کی نعش ملی تو اس کے پاس سکول کا ایک بیگ بھی تھا۔ جبکہ ایک کاپی پر نعمان کا نام لکھا ہواتھا۔ جب ہم اس سکول میں گئے تو نعمان ہمیں مل گیا۔ جب نعمان سے پوچھ گچھ کی تو معلوم ہوا کہ گاڑی سے ملنے والی نعش اس کی بہن عنبرین کی ہے۔ ایس ایچ او نے مزید بتایاکہ ملزمان جب لڑکی کو رات کے وقت لیکر آئے تو اسے حادثاتی رنگ دینے کیلئے اس کے گھر سے سکول بیگ بھی لیکر آگئے۔ جوکہ لڑکی کی شناخت کاباعث بن گیا۔ یہ بااثرلوگ ہیں۔ ان سے مقامی لوگ ڈرتے ہیں۔ ادھر مقتولہ عنبرین کے ٹیچر خلیق الزمان نے کہاہے کہ عنبرین چند روز قبل داخلہ کے حوالے سے سکول میں آئی تھی۔ اس نے آٹھویں جماعت تک تعلیم حاصل کی تھی۔ جبکہ عنبرین کی دوست صائمہ بھی آٹھویں جماعت پاس کرنے کے بعد گھربیٹھ گئی تھی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں سے بات چیت کے دوران کیا۔ خلیق الزمان نے بتایاکہ عنبرین جب آخری مرتبہ سکول آئی تھی تو وہ اپ سیٹ اورپریشان دکھائی دیتی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیان میں آخری دن


شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…