اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ملک بھر میں فورتھ شیڈول میں شامل مشتبہ دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی اورریاستی سہولیات ختم کرنےکا فیصلہ کر لیا گیا۔نیکٹا نے صوبائی حکو متوں کو 8ہزار 300 مشتبہ افراد کی فہرستوں کا از سر نو جائزہ لینے کی ہدایت کر دیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق نیکٹا 1.6 ارب روپے کا بجٹ ملنے کے بعد متحرک ہوگیا،ملک بھر میں انسداد دہشت گردی کے لیے صوبائی حکومتوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کوہدایات دینا شروع کردیں۔وزارت داخلہ کے ذرائع نے بتایا کہ نیکٹا کے نیشنل کوآرڈینیٹر احسان غنی کی طرف سے جاری ہدایات پر چاروں صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی حکومتوں نے فورتھ شیڈول کی فہرستوں میں شامل 8 ہزار300 مشتبہ افراد کی فہرستوں کا ازسر نو جائزہ لینا شروع کردیا۔یہ جائزہ ضلع کی سطح پر قائم ڈسڑکٹ انٹیلی جنس کمیٹیوں میں لیا جارہا ہے،ذرائع کے مطابق نیکٹا کی ہدایت پرغیر متحرک مشتبہ افراد کو فورتھ شیڈول سے نکال دیا جائےگاجس کے بعد ایک ایسی جامع فہرست تیار ہوگی جس میں مشتبہ انتہا پسند و دہشت گردوں کے نام شامل ہوں گے، اور پھر ریاستی کارروائی کے طور پر ان کے شناختی کارڈ ز، پاسپورٹ، اسلحہ و ڈرائیونگ لائسنس منسوخ کیے جائیں گے، جبکہ مشتبہ دہشت گردوں کے بینک اکاﺅنٹس منجمد اور ان پر سفری پابندیاں بھی عائد کی جائیں گی۔ذرائع کے مطابق یہ ایک دشوار کام ہے کہ ہرمشتبہ شخص کی ایک جائزہ رپورٹ تیار کی جائے، جس میں حالیہ برسوں میں اس کے چال چلن اور سرگرمیوں کا ذکر ہو، اس لیے اس پرعملدرآمد کے لیے چند مہینے لگیں گے، تاہم اس پر کام کا آغاز ہوچکا ہے۔