برسلز(نیوزڈیسک)یورپی یونین نے کہاہے کہ اسے پاکستانی شہریوں کو ملک بدر کر کے وطن واپس بھیجنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ یونین نے اسلام آباد حکومت کو طے شدہ معاہدے پر عمل درآمد نے کرنے کی صورت میں اقدامات کے لیے خبردار بھی کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یورپی کمیشن کی ترجمان نتاشا بیرتو نے ایک نیوز کانفرنس کے دوران کہاکہ اگرچہ پاکستان سے مذاکرات اچھے اور مثبت رہے ہیں، لیکن ہمارے مشاہدے کے مطابق غیر قانونی تارکین وطن کو واپس پاکستان بھجوانے کے معاہدے پر عمل درآمد میں ابھی بھی مشکلات پیش آ رہی ہیں،یورپ میں تارکین وطن کے موجودہ بحران کے دوران پاکستانی شہریوں کی بھی ایک بڑی تعداد یورپ میں پناہ حاصل کرنے کی خواہش میں یونین کے مختلف ممالک میں پہنچ چکی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق پاکستانی تارکین وطن کا شمار ان پہلے پانچ ممالک میں ہوتا ہے جن ممالک سے سب سے زیادہ پناہ گزین گزشتہ برس یورپ پہنچے تھے۔گزشتہ برس کے پہلے دس ماہ کے دوران مختلف یورپی ملکوں میں قریب بتیس ہزار پاکستانی شہریوں نے پناہ کی باقاعدہ درخواستیں جمع کرائی تھیں۔ زیادہ تر پاکستانی مہاجرین کے پاس پاسپورٹ یا شناختی دستاویزات نہیں ہیں، یا انہوں نے یورپی حکام کو شناختی دستاویزات فراہم نہیں کیے۔یورپی کمیشن کی خاتون ترجمان کا مزید کہنا تھاکہ کمیشن فی الوقت تمام اقدامات کا جائزہ لے رہا ہے جن کے ذریعے معاہدے کی پاسداری کو یقینی بنایا جا سکے۔