اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

پشاور میں 5 بم ناکارہ بنا دیئے گئے

datetime 28  جنوری‬‮  2016 |

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پشاور کے علاقے پھندو جمیل چوک میں بجلی ٹاور کے قریب نصب 5 بم کو بم ڈسپوزل اسکواڈ (بی ڈی ایس) نے ناکارہ بنایا۔پھندو جمیل چوک میں بجلی ٹاور کے قریب نصب یہ بم نصب کیے گئے تھے۔پشاور کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) آپریشنز عباس مجید مروت کا کہنا تھا کہ دہشت گرد 132 کے وی کی ہائی ٹرانسمیشن لائن کے ٹاور کو تباہ کرنا چاہتے تھے جس سے پشاور کو بجلی کی فراہمی معطل ہو سکتی تھی البتہ پولیس نے دہشت گردوں کا منصوبہ ناکام بنا دی ہے۔بم ڈسپوزل اسکواڈ کے اہلکار زاہد نے بتایا کہ ان بموں میں مجموعی طور پر 20 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا،ان کا کہنا تھا کہ یہ بارودی مواد 4 پریشر ککرز اور ایک پلاسٹک کے ڈبے میں دھماکے کے لیے نصب کیا گیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ ہر بم میں 4 کلو گرام تک کا بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا۔بی ڈی ایس نے موقع پر پہنچ کر بموں کو ناکارہ بناتے ہوئے دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بنایابعد ازاں پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپر یشن شروع کر دیا۔گزشتہ روز بھی پشاور میں سیکیورٹی اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے اسلحے کی بڑی کھیپ پکڑی تھی۔اس کھیپ میں غیر ملکی ساختہ ممنوع بور کی ایک ہزار رائفلز شامل تھیں۔واضح رہے کہ 2 روز قبل پشاور میں ہی بشیر آباد کے علاقے میں نامعلوم افراد نے باردوی مواد سے بھرا ایک پریشر ککر بچے کو تھما دیا اور ساتھ ہی اس بچے کو یہ بم مقامی اسکول کے اندر رکھنے کی ہدایت کی تاہم بچہ ککر گھر لے آیا تھاحکام کے مطابق اطلاع ملتے ہی پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر گھر کو خالی کیا جبکہ بی ڈی ایس نے بم کو ناکارہ بنا دیا اس ککر بم میں بھی پانچ کلو گرام باردوی مواد چھپایا گیا تھا۔4 روز قبل پشاور میں پھندو کے علاقے میں سڑک کنارے نصب بم سے دھماکا کیا گیا تھا جس میں مقامی مدرسے کے مہتمم سمیت 3 افراد زخمی ہوئے تھے۔اس دھماکے کی ذمہ داری کسی شدت پسند گروپ نے قبول نہیں کی تھی۔اس دھماکے سے 4 روز پہلے خیبر پختونخوا میں چارسدہ میں باچا خان یونیورسٹی پر افغانستان سے آنے والے 4 دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا، جس میں 18 طلبہ سمیت 21 افراد ہلاک ہوئے تھے۔یاد رہے کہ جون 2014 میں کراچی میں جناح انٹرنیشنل ائیر پورٹ دہشت گردوں کے حملے کے بعد خیبر پختونخوا کے ساتھ واقع قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب شروع کیا تھا، یہ آپریشن اب بھی جاری ہے جبکہ اس میں شمالی وزیرستان میں عسکریت پسندی پر قابو پانے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے البتہ اب بھی دہشت گرد مختلف علاقوں میں عسکری کارروائیاں کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…