منگل‬‮ ، 17 جون‬‮ 2025 

پشاور میں 5 بم ناکارہ بنا دیئے گئے

datetime 28  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پشاور کے علاقے پھندو جمیل چوک میں بجلی ٹاور کے قریب نصب 5 بم کو بم ڈسپوزل اسکواڈ (بی ڈی ایس) نے ناکارہ بنایا۔پھندو جمیل چوک میں بجلی ٹاور کے قریب نصب یہ بم نصب کیے گئے تھے۔پشاور کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) آپریشنز عباس مجید مروت کا کہنا تھا کہ دہشت گرد 132 کے وی کی ہائی ٹرانسمیشن لائن کے ٹاور کو تباہ کرنا چاہتے تھے جس سے پشاور کو بجلی کی فراہمی معطل ہو سکتی تھی البتہ پولیس نے دہشت گردوں کا منصوبہ ناکام بنا دی ہے۔بم ڈسپوزل اسکواڈ کے اہلکار زاہد نے بتایا کہ ان بموں میں مجموعی طور پر 20 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا،ان کا کہنا تھا کہ یہ بارودی مواد 4 پریشر ککرز اور ایک پلاسٹک کے ڈبے میں دھماکے کے لیے نصب کیا گیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ ہر بم میں 4 کلو گرام تک کا بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا۔بی ڈی ایس نے موقع پر پہنچ کر بموں کو ناکارہ بناتے ہوئے دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بنایابعد ازاں پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپر یشن شروع کر دیا۔گزشتہ روز بھی پشاور میں سیکیورٹی اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے اسلحے کی بڑی کھیپ پکڑی تھی۔اس کھیپ میں غیر ملکی ساختہ ممنوع بور کی ایک ہزار رائفلز شامل تھیں۔واضح رہے کہ 2 روز قبل پشاور میں ہی بشیر آباد کے علاقے میں نامعلوم افراد نے باردوی مواد سے بھرا ایک پریشر ککر بچے کو تھما دیا اور ساتھ ہی اس بچے کو یہ بم مقامی اسکول کے اندر رکھنے کی ہدایت کی تاہم بچہ ککر گھر لے آیا تھاحکام کے مطابق اطلاع ملتے ہی پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر گھر کو خالی کیا جبکہ بی ڈی ایس نے بم کو ناکارہ بنا دیا اس ککر بم میں بھی پانچ کلو گرام باردوی مواد چھپایا گیا تھا۔4 روز قبل پشاور میں پھندو کے علاقے میں سڑک کنارے نصب بم سے دھماکا کیا گیا تھا جس میں مقامی مدرسے کے مہتمم سمیت 3 افراد زخمی ہوئے تھے۔اس دھماکے کی ذمہ داری کسی شدت پسند گروپ نے قبول نہیں کی تھی۔اس دھماکے سے 4 روز پہلے خیبر پختونخوا میں چارسدہ میں باچا خان یونیورسٹی پر افغانستان سے آنے والے 4 دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا، جس میں 18 طلبہ سمیت 21 افراد ہلاک ہوئے تھے۔یاد رہے کہ جون 2014 میں کراچی میں جناح انٹرنیشنل ائیر پورٹ دہشت گردوں کے حملے کے بعد خیبر پختونخوا کے ساتھ واقع قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب شروع کیا تھا، یہ آپریشن اب بھی جاری ہے جبکہ اس میں شمالی وزیرستان میں عسکریت پسندی پر قابو پانے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے البتہ اب بھی دہشت گرد مختلف علاقوں میں عسکری کارروائیاں کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دیوار چین سے


میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…