لاہور ( نیوز ڈیسک)عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان پی ٹی آئی کے خلاف کھل کر میدان میں آگئی ہیں اور موروثی سیاست کے خاتمے کے دعووں کی تردید کرتے ہوئے فہرست پیش کردی اور موروثی سیاست کی حامی جماعت ثابت کردیا۔ نجی ٹی وی چینل پر اپنے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے ریحام خان نے بتایاکہ بلدیاتی الیکشن کے لیے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے اپنے خاندان میں تین ٹکٹ دیئے ، اپنے بھائی ، بھتیجے اور کزن کو ہی موزوں ترین امیدوار منتخب کیا، صوبائی وزیرعلی امین گنڈا پور نے اپنے بھائی ، نوجوان رکن اسمبلی مرادسعید نے اپنے کزن ، وزیراطلاعات مشتاق غنی نے اپنے کزن ، سابق صوبائی وزیرصحت شوکت یوسفزئی نے بھی کزن کوقابل امیدوار سمجھا۔ان کے علاوہ 41دیگر ایسے لوگ بھی ہیں جنہوں نے اپنے رشتہ داروں کو ٹکٹ دیئے۔ ہزارہ کی سیاست کے اہم کردار امان اللہ جدون نے اپنے بیٹے، سابق وزیرکھیل امجد خان آفریدی نے اپنے بیٹے،رکن اسمبلی ارباب جہانداد نے اپنے داماد، منشی اور سالی کو ٹکٹ دیئے۔ رکن اسمبلی عزیز اللہ نے اپنے بھائی ، سوات سے ڈاکٹر حیدرعلی نے اپنے بھائی ، فیصل زمان نے اپنے کزن ، فخرالزمان ضلعی صدر لوئردیر نے بھائی اور کزن ، وزیراعلیٰ کے ایڈوائزر اور رکن اسمبلی فضل الٰہی نے اپنے چچا، فضل حکیم اور گل صاحب خان نے اپنے اپنے بھائی ، ایم پی اے احتشام خان نے اپنے چچا، امتیاز شاہد نے بھائی ، عتیق الرحمان نے بھائی ، محمود خان نے بھائی ، وزیرجیل خانہ جات ملک قاسم نے اپنے بیٹے ، بھتیجے ، کزن اور رشتہ دار کو ٹکٹ دیا۔ اسی طرح محمود جان نے اپنے انکل ،سابق امیدوار محمد بشیر خان نے کزن ، محمد اشتیاق نے کزن اورمحیب اللہ خان نے بھائی کو ٹکٹ دلوایا۔ مخصوص نشستوں پر بھی متعلقہ عہدیداروں یا پی ٹی آئی رہنماوں نے اپنے ہی خاندان کو نواز اور رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی نے دوخواتین رشتہ داروں ، انورحق ضلعی صدرصوبائی نے اپنی بیوی ، سالہ اور بھتیجے کو ٹکٹ دیا ، اسی طرح ارباب جہانگیر نے اپنی بہن کو ٹکٹ دیا جبکہ فہرست میں او ر بھی کئی نام شامل تھا۔