چارسدہ(نیوزڈیسک) باچا خان یونیورسٹی کو حملے کے پانچ دن بعد کھولا گیا۔ جامعہ کے کھلتے ہی علم کے شمع کے پروانے پہنچ گئے۔ طلباء اور اساتذہ نے یونیورسٹی کی لائبریری میں شہداء کیلئے فاتحہ خوانی کی۔ طلباء نے یونیورسٹی کے باہر حملہ کرنے والے درندوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ بھی کیا اور پاک فوج کے حق میں نعرے بلند کئے۔ طلباء کا کہنا تھا کہ وہ بزدل دہشتگردوں سے ڈرنے والے نہیں بلکہ قلم کے زور پر انہیں شکست دیں گے۔ باچا خان یونیورسٹی کے وائس چانسلر فضل رحیم مروت کا کہنا تھا کہ وہ کلاشنکوف کلچر پر یقین نہیں رکھتے بلکہ قلم کے ذریعے دہشتگردوں کو نیچا دکھائیں گے۔ باچا خان یونیورسٹی کو انتظامیہ کے اجلاس کے فیصلے کے مطابق دوبارہ بند کر دیا گیا۔ یونیورسٹی کے ترجمان کے مطابق یونیورسٹی کو بند کرنے کا فیصلہ تمام ڈیپارٹمنٹس کے سربراہوں کے اجلاس میں کیا گیا جس میں حکومت سے ایف سی کی تعیناتی سمیت دیگر مطالبات بھی کئے گئے ہیں