اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق آرمی چیف کے بیان پر پاکستانی سینئر تجزیہ نگار نے اس اعلان کی اندرونی کہانی بتاتے ہوئے کہا کہ فوج کی جانب سے یہ بیان قبل از وقت آ گیا ہے۔ جس کی ایک وجہ یہ ہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا تذکرہ اسلام آباد کے ایوانوں شروع ہو گیا ہے۔انہوں نے کہا کہجنرل راحیل شریف کو نومبر میں ریٹائر ہونا ہے تو آئی ایس پی آر کی جانب سے یہ بیان وقت سے قبل ہی آ گیا ہے۔سینئر تجزیہ نگار نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل پی پی کی جانب سے کہا گیا کہ جنرل کیانی اچھے تھے لیکن ہم نے ان کی مدت ملازمت میں توسیع کر کے درست فیصلہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ مدت ملازمت میں توسیع آرمی چیف نے طلب نہیں کی اور نہ ہی اس پر نواز شریف کی جانب سے کوئی بیان سامنے آیا۔ جس کے بعد فوج نے بہتر سمجھا کہ اس سے قبل آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع پر نئے تنازعات اور نئی قیاس آرائیاں کی جائیں یہ بیان جاری کرنا مناسب ہے۔ لہٰذا فوج اور آرمی چیف کی جانب سے مدت ملازمت میں توسیع نہ کرنے کا اعلان کیا گیا۔