لاہور/ملتان/فیصل آباد( نیوزڈیسک)رگوں میں خون جما دینے والی سردی میں گیس کی شدید قلت کے بعد عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا ، لاہور سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں بھرپور احتجاجی مظاہرے کئے گئے ،ملتان میں مظاہرین نے مرغابن کر انوکھا احتجاج کرنے کے ساتھ محکمہ سوئی گیس کا علامتی جنازہ بھی نکالا ، تعطیل کے روز بجلی کی لوڈ شیڈنگ بھی جاری رہی ۔ تفصیلات کے مطابق سردی کی شدت بڑھنے کے بعد لاہور سمیت پنجاب کے بیشتر علاقوں میںگیس کا مسئلہ شدت اختیار کر گیا ہے اور عوام کو کھانا پکانے کے لئے بھی گیس دستیاب نہیں۔کئی علاقوں میں گیس کا پریشر اس حد تک کم ہے کہ کھانا پکانا تو درکنار آگ کا شعلہ بھی نہیں بن پاتا جسکی وجہ سے شہری بازار سے ناشتہ اور کھانا لانے پر مجبور ہیں۔ گھریلو خواتین کا کہنا ہے کہ محکمہ سوئی گیس کی طرف سے کھانا بنانے کے اوقات میں گیس دئیے جانے کا شیڈول جاری کیا گیا تھا لیکن اس کے باوجود گیس دستیاب نہیں جس کی وجہ سے زندگی اجیرن ہو گئی ہے ۔ملتان میں گیس کی قلت سے تنگ عوام نے شدید احتجاج کیا جس میں خواتین اور بچوں کی کثیر تعداد نے بھی شرکت کی ۔ اس موقع پر بچوں نے مرغا بن کر انوکھا احتجاج ریکارڈ کرایا جبکہ محکمہ سوئی گیس کا علامتی جنازہ بھی نکالا گیا ۔ اس موقع پر خواتین نے گیس کے چولہوں کے نیچے لکڑیا ں جلا کر چائے بنا کر احتجاج کیا ۔فیصل آباد میں بھی خواتین نے بچوں اور مردوں کے ہمراہ چولہے اور برتن اٹھا کر محکمہ سوئی گیس اور حکومت کے خلاف احتجاج کیا اور نعرے بازی کی ۔ لاہور میں گوشت مارکیٹ، منصورہ ،سنت نگر ، کاپریس سٹور ،راج گڑھ ،گھوڑے شاہ سمیت دیگر مقامات پر گیس کی عدم دستیابی کے خلاف مظاہرے کئے گئے ۔ دوسری طرف تعطیل کے روز بھی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا ۔ بجلی کی طلب اور رسد میں واضح فرق ہونے کے باعث مختلف شہری علاقوں میں 6سے 8جبکہ دیہی علاقوں میں 9سے 11گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی گئی ۔ تعطیل کے روز بھی لیسکو سمیت دیگر ڈسٹری بیوشن کمپنیوں نے مینٹی ننس کے نام پر چار سے چھ گھنٹے کا مسلسل شٹ ڈاﺅن کیا ۔اس انوکھے احتجاج نے پنجاب میں نئی تاریخ رقم کردی ہے ماضی قریب میں ایسے احتجاج کی مثال نایاب ہے۔