بدھ‬‮ ، 08 اکتوبر‬‮ 2025 

شخصی ضمانت پر رہا ہونے والا ملزم شفیق گھر سے فرار ہوگیا

datetime 12  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک)کراچی کے شہری پر ٹریفک پولیس کے تشدد کی اصل وجہ تو گزشتہ روز ہی سامنے آگئی تھی، مزید سی سی ٹی وی فوٹیج نے واقعے کا بھانڈا بھی پھوڑ ڈالا، شخصی ضمانت پر رہا ہونے والا ملزم شفیق عدالت میں پیشی سے پہلے ہی رفو چکر ہوگیا۔پیر کے روز ٹریفک اہلکاروں سے گتھم گتھا ہونے والا شفیق شخصی ضمانت پر رہا ہوگیا۔ لیکن اگلے روز پیشی پر پہنچنے سے پہلے ہی ملزم اپنے گھر سے فرار ہوگیا۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق شفیق نامی شہری ہائی بلڈ پریشر کا مریض، ڈیڑھ ماہ سے بیروزگار اور نوکری کی تلاش میں مارا مارا پھررہا تھا، ایسے میں اس نے پی آئی ڈی سی ٹریفک پولیس چوکی کے قریب اہلکاروں سے تلخ کلامی اور ہاتھا پائی کی جس کے بعد چار پانچ اہلکاروں نے اس کی خوب خبر لی، خود شفیق نے بھی اپنے آپ کو بڑا ہی مظلوم ظاہر کیا۔لیکن جاری ہونے والی 2 سی سی ٹی وی فوٹیج سے ثابت ہوگیا ہے کہ شفیق نے نہ صرف قانون اپنے ہاتھ میں لیا، بلکہ قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں پر ہاتھ بھی ا±ٹھایا، ہاتھ ہی کیا، اس نےتو لاتوں کا بھی خوب استعمال کیا ، معاملہ یہیں ختم ہوا، ملزم شفیق نے پاس کھڑی گاڑی کا حلیہ ایسا بگاڑ کے بے چارہ گاڑی والا اسے گلو بٹ کہنے پر مجبور ہوگیا۔حقائق سامنے آئے تو عوامی حمایت کا ر±خ بھی تبدیل ہوگیاکیونکہ بیماری اور معاشی تنگدستی سمیت کوئی وجہ بھی لاقانونیت کا جواز نہیں بن سکتی

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سعودی پاکستان معاہدہ


اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…