لاہور(نیوز ڈیسک)تشدد کیس کی فرانزک رپوٹ میں مبینہ طور پر اغوا ہونے والے علی عادل کا جھوٹ پکڑا گیا۔ڈان نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی جانب سے تشکیل دیے گئے تین رکنی میڈیکل بورڈ نے علی عادل کا ابتدائی طبی معائنہ مکمل کیا۔میڈیکل بورڈ نے علی عادل کے ہونٹ سلنے کا معاملہ مشکوک قرار دیتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا کہ اس کے ہونٹ کسی ماہر ڈاکٹر نے سیے ہیں، جبکہ فوٹیج میں تشدد کے باوجود علی عادل کی کمر پر تشدد کا کوئی نشان نہیں پایا گیا۔میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کی روشنی میں پولیس نے علی عادل کا پولی گرافک ٹیسٹ کرایا جس میں اس کا جھوٹ پکڑا گیا، جبکہ سرگودھا پولیس کو موصول ہونے والی فرانزک رپورٹ میں بھی کہا گیا ہے کہ علی عادل نے اپنے ہونٹ خود سئیے۔رپورٹ موصول ہونے کے بعد پولیس نے علی عادل کو حراست میں لے کر کیس میں شامل تفتیش کر لیا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ علی عادل کے خلاف قانونی کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔واضح رہے کہ چند روز قبل سانگلہ ہل کے رہائشی علی عادل کو مبینہ طور پر اغوا کرنے والے لاہور کے علاقے انارکلی میں سلے ہوئے ہونٹوں کے ساتھ پھینک کر فرار ہوگئے تھے۔40 سالہ علی عادل کے بقول اسے زمین کے تنازع پر بااثر افراد نے گزشتہ سال 15 دسمبر کو اغوا کرکے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔علی عادل کا کہنا تھا کہ اغوا کاروں نے اسے نشہ آور چیز کھلا کر تانبے کے تار سے اس کے ہونٹ سیے اور لاہور لے آئے، جہاں وہ کسی طرح ان کی چنگل سے نکلنے میں کامیاب ہوگیا۔علی عادل پر تشدد کی مبینہ ویڈیو بھی منظر عام پر آئی جس میں چار نقاب پوش علی کو تشدد کا نشانہ بناتے دکھائے دیے۔