اسلام آباد (نیوزڈیسک )وزیراعظم نریندر مودی لاہور وزٹ کی وجہ سے بھارت میں شدید دباﺅ میں ہیں‘ پٹھان کوٹ کے ائیر بیس پر حملے نے اس دباﺅمیں اضافہ کر دیا چنانچہ ان حالات میں ہمارے وزیراعظم کی کال کو سیاسی‘ سفارتی اور صحافتی سطح پر منفی لیا جا سکتا تھا اور بات بتنگڑ بن سکتی تھی لیکن میرے یہ دونوں اندازے غلط نکلے اور ہمارے وزیراعظم نے واقعی بھارتی وزیراعظم کو ٹیلی فون کیا‘ کیوں کیا؟ اس کا جواب کولمبو کے صحافیوں کے پاس تھا‘ ان کا کہنا تھا‘ بھارت نے پٹھان کوٹ ائیر بیس پر حملے کے دو پاکستانی مدد گاروں کے بارے میں معلومات پاکستان کے حوالے کی ہیں‘۔معروف صحافی اورکالم نگارجاوید چوہدری نے اپنے کالم میں انکشاف کیاہے کہ پاکستانی ادارے ان معلومات کی روشنی میں تحقیقات کر رہے ہیں‘ لوگ بھی گرفتار ہوئے‘ ان معلومات کا ماخذ ناصر نام کا ایک نوجوان ہے‘ بھارت اسے پاکستانی شہری قرار دے رہا ہے‘ ناصر پٹھان کوٹ آپریشن کے دوران بھارتی فوج کی گولیوں کا نشانہ بن گیا‘ اس نے حملے کے دوران بہاولپور میں چند لوگوں کو فون کیا تھا‘ بھارت کا دعویٰ ہے‘ ناصر کا تعلق کالعدم جماعت جیش محمد سے تھا اور پٹھان کوٹ حملے کے ماسٹر مائینڈ مولانا مسعود اظہر کے بھائی عبدالرﺅف اصغر ہیں‘ میاں نواز شریف نے ان معلومات کی روشنی میں مودی کو فون کیا اور انہیں غیر جانبدارانہ تحقیقات کا یوزیراعظم نریندر مودی لاہور وزٹ کی وجہ سے بھارت میں شدید دباﺅ میں ہیں‘ پٹھان کوٹ کے ائیر بیس پر حملے نے اس دباﺅ میں اضافہ کر دیا چنانچہ ان حالات میں ہمارے وزیراعظم کی کال کو سیاسی‘ سفارتی اور صحافتی سطح پر منفی لیا جا سکتا تھا اور بات بتنگڑ بن سکتی تھی لیکن میرے یہ دونوں اندازے غلط نکلے اور ہمارے وزیراعظم نے واقعی بھارتی وزیراعظم کو ٹیلی فون کیا‘ کیوں کیا؟ اس کا جواب کولمبو کے صحافیوں کے پاس تھا‘ ان کا کہنا تھا‘ بھارت نے پٹھان کوٹ ائیر بیس پر حملے کے دو پاکستانی مدد گاروں کے بارے میں معلومات پاکستان کے حوالے کی ہیں‘ پاکستانی ادارے ان معلومات کی روشنی میں تحقیقات کر رہے ہیں‘ لوگ بھی گرفتار ہوئے‘ ان معلومات کا ماخذ ناصر نام کا ایک نوجوان ہے‘ بھارت اسے پاکستانی شہری قرار دے رہا ہے‘ ناصر پٹھان کوٹ آپریشن کے دوران بھارتی فوج کی گولیوں کا نشانہ بن گیا‘ اس نے حملے کے دوران بہاولپور میں چند لوگوں کو فون کیا تھا‘۔