کراچی(نیوزڈیسک) جماعت اسلامی کے رہنماء حافظ عبد الواحد شیخ نے کہا ہے کہ جو قومیں اللہ کے قانون سے باغی ہوجائیں اور توبہ تائب ہونے سے انکاری ہوں، وہ عذاب سے نہیں بچ سکتیں۔ بدامنی اور کرپشن، لاقانونیت اور جرائم، مہنگائی اور بیروزگاری ہمارا مقدر بن چکی ہے۔قرآن دلوں کو بدلنے والی کتاب ہے۔ جماعت اسلامی زون کینٹ گذری کے زیر اہتمام کالا پل ہزارہ کالونی میں تین روزہ فہم قرآن و سنہ کلاسز کے پہلے روز خطاب کرتے ہوئے حافظ عبد الواحد شیخ نے کہا کہ ہم66سال سے دکھوں میں مبتلا ہیں۔ ہمارے دکھوں کا علاج امریکہ اور آئی ایم ایف کے پاس نہیں۔ ہمارے دکھوں کا مداوا شریعت اسلامیہ اور دین حق کی اتباع میں ہے۔ ہمیں ہندو کلچر وثقافت اور مغرب کی بے خدا تہذیب کے مقابلے پر نظامِ مصطفی کو اپنا کر اپنا تشخص بحال کرنا ہوگا ورنہ ایسی تباہی کا سامنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کی بدقسمتی ہے کہ آج اکیسویں صدی میں بھی ہمارے طالب علم اندھیروں مین لالٹین جلا کر اپنے امتحانات کی تیاری کرتے ہیں۔ مزدور روزگار سے محروم ہیں اور صنعت وزراعت تباہ ہوچکی ہے۔ اس کا سبب حکمرانوں کی لوٹ مار اور نااہلی ہے۔انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کا المیہ یہ ہے کہ انہوں نے قرآن وسنت کی تعلیمات کی جگہ خود ساختہ روایات وخرافات پر اپنی انفرادی واجتماعی زندگی کو استوار کرلیا ہے۔ حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کااخلاق فاتحِ عالم تھا، آپﷺ نے دشمنوں کو اپنی اخلاقی برتری اور کردار کی پختگی سے جیت لیا۔ آپﷺ رحم دل حکمران تھے۔ آپﷺ کے جانشین خلفائے راشدین تھے ،جن کا دور مثالی تھا۔ اس نظام میں ظلم کا خاتمہ ہوا اور عدل وانصاف کا جھنڈا ہر جگہ نصب ہوگیا۔رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا غربا ومساکین کی کفالت معاشرے اور حکومت کی ذمہ داری ہے۔ آپﷺ نے فرمایا کہ بدعنوان حکمران خدا کی بدترین مخلوق ہیں، جب کہ دیانت دار وعادل حکمران اللہ کے دوست اور جنت کے مستحق ہوتے ہیں۔ برے حکمران قوموں کے برے اعمال کی سزا اور عذاب کا درجہ رکھتے ہیں۔ اس عذاب سے نجات اپنی اصلاح کے ذریعے ممکن ہے۔ جب لوگوں کے دل بدلیں گے تو ان کے دن بھی پھریں گے۔ اب پوری دنیا میں انقلاب کا دور دورہ ہے۔ پاکستان کے عوام کو بھی اس کے لیے میدان میں اترنا ہوگا۔