اسلام آباد(نیوزڈیسک)”مودی کی محبت میں ملکی آئین اورخودمختاری کی خلاف ورزی“،پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما فیصل ووڈا نے بی بی سی بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’120 بھارتی شہریوں کو بغیر ویزہ کے پاکستان میں کیسے داخل ہونے دیا گیا؟ اگر یہ سر کاری دورہ تھا تو پھر ذاتی رہائش گاہ پر کیوں لے جایا گیا؟ فارن آفس اس میں کیوں شامل نہیں تھا؟فیصل ووڈا کا مزید کہنا تھا کہ ’وزیرِاعظم کو پتہ ہونا چاہیے کہ یہ ان کی سلطنت نہیں ہے جہاں وہ جب چاہیں قانون بدل دیں۔ہم بھارت سے تعلقات کی بحالی کے خلاف نہیں ہیں لیکن تعلقات ممالک میں ہونے چاہیے نہ کہ شخصیات میں۔‘بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی کے دورہ لاہور کو جہاں حکومتی جماعت اپنی سفارتی کامیابی قرار دے رہی ہے وہی ملک میں ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے کہ وزیرِاعظم مودی اور ان کا وفد ویزہ لے کر پاکستان آیا تھا یا بغیر ویزہ کے۔حکومت کے ناقدین کا کہنا ہے کہ اگر بھارتی وفد کو بغیر ویزے کے ملک میں داخل ہونے دیا گیا ہے تو یہ آئین اور ملکی خود مختاری کی کھلی خلاف ورزی ہے۔