لاہور(نیوزڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان بھی وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے بھارتی ہم منصب نریندر مودی سے ملاقات کیخلاف میدان میں آ گئے ہیں۔ انہوں نے ملاقات سے متعلق بڑا اعتراض اٹھاتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف کے لئے ایک نئی پریشانی کھڑی کردی ۔ عمران خا ن نے بھارتی وزیراعظم نریندرامودی اوروزیراعظم نوازشریف کی ملاقات کے بارے میں اپنے ٹوئیٹرپرلکھاہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں برف پگھلنا خوش آئند ہے تاہم ایک کاروباری شخص کا پاک بھارت وزرائے اعظم کی ملاقات تشکیل دینا مفاد ات سے بنیادی طور پر متصادم ہے۔ایک اور ٹوئیٹ میں عمران خان نے لکھا کہ دونوں وزرائے اعظم کے درمیان کھٹمنڈو اور لاہور کی ملاقاتوں کو مروجہ طریقہ کار کے تحت طے ہونا چاہیے تھا۔دیرپا نتائج کے حصول کے لئے وزارت خارجہ کو اس عمل میں شریک کیا جانا چاہیے تھا۔انہوںنے مزید لکھا کہ کاروباری شخصیات کے ذریعے نواز ، مودی ملاقاتوں سے امن عمل کو نقصان پہنچ سکتا ہے ایسی ملاقاتوں سے نجی مفادات کے حوالے سے بہت سے سوالات بھی اٹھتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اس معاملے پروزیراعظم نوازشریف کو بتاناچاہیے کہ بھارتی وزیراعظم سے ملاقات سفارت کاری کانتیجہ ہے یاکسی اورمقصد کے لئے کسی کاروباری شخص نے یہ ملاقات کرائی ہے ۔