لاہور(نیو زڈیسک)مال روڈ پر واقع ہوٹل میں 14سالہ لڑکی کو مبینہ طور پراجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا ،لڑکی کوتشویشناک حالت میں سروسز ہسپتال منتقل کر دیا گیا ، پولیس نے لڑکی کی والدہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کر کے شک کے شبہ میں گرفتاریاں کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ واقعے کے بعد ہوٹل کو سر بمہر کر دیا گیا ، وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تمام تر صورتحال پر تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔بتایا گیا ہے کہ چھ سے سات افراد ہن جر وال کی رہائشی 14 سالہ لڑکی کو مبینہ طور پر اغواء کر کے مال روڈ پر واقع ہوٹل میں لے آئے جہاں اسے مبینہ طور پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ لڑکی کو رات گئے تشویشناک حالت میں سروسز ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ متاثرہ لڑکی نے الزام لگایا ہے کہ اسے نشہ آور مشروب پلانے کے بعد زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔لڑکی کی والدہ غزالہ بی بی کہنا ہے اس کی بیٹی درزن کے پاس گئی تھی جس کے بعد وہ غائب ہوگئی۔ پولیس نے شک کی بناءپر دس افراد کو حراست میں لے ان سے پوچھ گچھ کی ہے۔پولیس نے لڑکی کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 6 سے 7 افراد نے اسے ملتان چونگی سے اغوا ء کیا۔لڑکی کے اہلخانہ نے الزام عائد کیا ہے کہ ملزمان انہیں جان سے ماردینے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ مزید بتایا گیا ہے کہ پولیس نے لڑکی کی والدہ غزالہ بی بی کی درخواست پر نامزد اور نا معلوم افرادکے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔جبکہ شک کی بناءپر کئی افراد کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔ پولیس نے مال روڈ پر واقع ہوٹل کوبھی سر بمہر کر دیا ہے۔ پولیس کی طرف سے ہوٹل کے منیجر زکی گرفتاری کے لئے بھی چھاپے مارے جارہے ہیں۔ پولیس کے مطابق اس واقعہ کا تمام پہلوو¿ں سے باریک بینی سے جائزہ لیا جارہا ہے کیونکہ لڑکی کی اغواء کی کوئی کال نہیں چلی۔ علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ پنجاب نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے تمام تر صورتحال پر تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے