لندن(نیوزڈیسک)بھارت کا دیرینہ خواب، اسدعمر کا ٹویٹ اور’تعلقات کی بحالی میں سٹیل کی سرمایہ کاری،بھارت کے درمیان سڑک کے راستے کھولنے اور اس میں پاکستان کے کردار اور بیک چینل سفارت کاری پر نو دسمبر کو بی بی سی اردو نے ایک فیچر ’تعلقات کی بحالی میں سٹیل کی سرمایہ کاری‘ شائع کیا تھا۔برکھا دت کی ٹویٹ پر پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما اسد عمر نے ٹویٹ کی کہ ’برکھا دت کا کہنا ہے کہ بھارتی سٹیل میگنیٹ مودی کے ساتھ مل کر نواز شریف سے ملاقات کے لیے آ رہے ہیں۔ جس پر سوال اٹھتا ہے کہ مودی کے اس دورے کا ایجنڈہ کیا ہے۔‘یاد رہے کہ پاکستان کے زمینی راستے سے گزر کر افغانستان اور اس سے بھی آگے وسطی ایشیا کی ریاستوں تک پہنچنا بھارت کا ایک دیرینہ خواب رہا ہے لیکن گذشتہ دس برس میں بھارت کے افغانستان میں بڑھتے ہوئے معاشی مفادات نے اس خواہش کو اور بھی شدید کر دیا ہے۔دوسری جانب چند سال قبل سٹیل اتھارٹی آف انڈیا کی سربراہی میں قائم بھارتی کمپنیوں کے افغان آئرن اینڈ سٹیل نامی کنسورشیم نے جس میں جندل گروپ کے سب سے زیادہ شیئر ہیں، افغانستان کے صوبے بامیان میں خام لوہا نکالنے کی کامیاب بولی لگائی تھی۔یاد رہے کہ جندل گروپ بھارت میں سٹیل کے شعبے کے بڑے سرمایہ کار ہیں اور ان کا بھارت کے اقتدار کے ایوانوں میں بھی بڑا اثر و رسوخ ہے۔