حیدرآباد(نیوزڈیسک) پولیس کی بھاری نفری کی جانب سے سیری شوگر مل خالی کرانے میں ناکامی کے بعد علاقہ میدان جنگ بن گیا سینکڑوں پولیس اہلکاروں نے مل کرچاروں اطراف سے محاصرہ کرکے مل خالی کرانے کی کوشش کی مل خالی کرانے کے احکامات اور آپریشن براہ راست وزیراعلیٰ ہاﺅس کی نگرانی میں جاری رہا مل خالی کرانے مںی ناکامی پر تھانیدار ہوسڑی کو معطل کردیاگیا سپریم کورٹ نے ملکیت ک اقبضہ اشرف تابانی نامی صنعت کار کےک حق میں دیاتھا پی پی پی کی اعلیٰ سطحی قیادت مل پر ملکیت کا دعویٰ کررہی ہے رات گئے آرپیشن کے لئے بھاری نفری بکتر بند گاڑیاں ، آنسو گیس سے لیس سینکڑوں اہلکار تعینات کردیئے گئے، محنت کشوں کو مل فوری خالی کرنے کے اعلانات کئے جارہے ہیں، مل خالی کرانے کی کوشش پر علاقہ میدان جنگ بن گیا جبکہ پولیس کے وحشیانہ تشدد اور بدترین لاٹھی چارج کے باعث دو درجن سے زائد محنت کش خواتین زخمی ہوگئیں جنہیں پولیس اہلکار وں نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور بالوں سے پکڑ کر گھسیٹنے کے بعد گاڑیوں میں ڈال کر حراست میں لے لیا سیری شوگر مل کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سمات تھا عدالت عالیہ نے سماعت کے بعد اشرف تابانی کے حق میں فیصلہ دے کر محکمہ ریونیوکے بقایاجات اداکرنے کا حکم دیاتھا مگر سندھ کی شوگر ملز پر قابض مافیا نے ریونیو حکام اوردیگر اداروں کی ملی بھگت سے ریکارڈ میں جعل سازی کرکے مل پر قبضہ کرنے کے لئے پولیس کی بھاری نفری کی مدد کا سہارالیا۔