کراچی(نیوزڈیسک) سندھ رینجرز کے پراسیکیوٹر نے ڈاکٹر عاصم حسین کی سنسنی خیز انکشافات پر مبنی جے آئی ٹی رپورٹ انسداد دہشت گردی عدالت کے روبرو پیش کردی گئی۔ رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر عاصم نے اپنے اسپتالوں میں کالعدم تنظیموں کے ایسے دہشت گردوں کا رعایتی علاج معالجہ کیا جن کے سرپر حکومت سندھ انعام مقرر کر رکھا تھا کالعدم تنظیم کے دہشتگردوں کو جاری کردہ بلوں کی کاپیاں عدالت میں پیش کردی گئیں ۔تفصیلات کے مطابق رینجرز کے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر نے ڈاکٹر عاصم حسین کی جے آئی ٹی رپورٹ بھی عدالت میں پیش کردی ملزم سے پانچ رکنی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم نے تفتیش کی ۔رپورٹر کے مطابق ملزم نے جے آئی ٹی میں سیاسی جماعتوں ،عسکریت پسندوں اور کالعدم تنظیموں کے کارکنوں کو ضیا الدین اسپتال میں علاج معالجہ فراہم کرنے کا اعتراف کیا ۔جے آئی ٹی کے مطابق ڈاکٹر عاصم کے اسپتال میں لیاری گینگ وار کے شیراز کامریڈ ، آصف نیازی ، ظفر بلوچ زاہد لاڈلہ، عمر کچھی اور دیگر کا علاج پیپلز پارٹی کے قادر پٹیل ، ثنیہ ناز اور دیگر سیاسی رہنماوں کی ہدایت پر کیا گیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان دہشتگردوں کی زندہ یا مردہ گرفتاری پر حکومت نے انعام مقرر کررکھا تھااور اسی دوران یہ ملزم ضیا الدین اسپتال سے رعایتی پیسوں میں علاج معالجہ کرارہے تھے ۔زیر علاج دہشتگردوں کے رعایتی علاج کے بل کے نقول اور ملزموں کے سر کی قیمت مقرر کرنے کا نوٹی فکیشن بھی انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کردیا گیا جے آئی ٹی کے مطابق ڈاکٹر عاصم نے 36 نجی کمپنیاں اپنے نام پر منتقل کرائیں جن کے ذریعے 207 مرتبہ غیر قانونی طور پر بیرون ملک رقم منتقل کی گئی ۔