سکھر(نیوزڈیسک) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ نوے کی سیاست چاہتے ہیں تو چوڑیاں نہیں پہن رکھیں،کیا پنجاب میں دہشگردی ختم ہوگئی ہے،سید خورشید شاہ نے کہاکہ بھارتی ترجمان کے مطابق عمران خان نے ملاقات کا دعوت نامہ خود مانگا تھا جو افسوس کی بات ہے، عمران خان کو اتنا بھی نہیں گرنا چاہئے ایک صوبے کو ٹارگٹ کرنا فیڈریشن سے کھیلنے کے مترادف ہے،رینجرز اختیارات سے متعلق حکومت سے کوئی جنگ نہیں چھیڑی،،وزیر اعظم واپس آئیں گے تو ان سے اسمبلی میں بات کروں گا۔اتوار کویہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک شخص کے معاملے کو اتنا اچھالنا مناسب نہیں ، وزیرداخہ 15 دن کسی کے ہاتھ چڑھ جائیں تو وہ بھی ملک میںہونے والا ہرجرم قبول کرلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ سے زیادہ دیگر صوبوں میں دہشتگردی ہوئی،رینجرز اختیارات سے متعلق حکومت سے کوئی جنگ نہیں چھیڑی،میڈیا ایسی باتیں کرکے جنگ نہ چھیڑے،رینجرز اختیارات سے متعلق کوئی اختلاف نہیں۔انہوں نے کہا کہ رینجرز نے اچھا کام کیا اس کی تعریف کرتا ہوں ،رینجرز کے اچھے کاموں پر پانی نہ پھیرا جائے۔ ادارے قانون کے مطابق اپنی حدود میں رہ کر کام کریں،ایک شخص کے معاملے کو اتنا اچھالنا مناسب نہیں ہے، یہ قانونی معاملہ ہے،ایک ستون کو ہلایا تو پوری عمارت گرجائے گی،انصاف قانون اور عدلیہ سے ہی ملے گا،برابری کی بنیاد پر ساتھ چلیں گے،نوے کی سیاست چاہتے ہیں تو ہم نے بھی چوڑیاں نہیں پہن رکھیں۔ خورشید شاہ نے کہاکہ وزیر داخلہ پندرہ دن کسی کی حراست میں رہیں تو وہ بھی ہر جرم قبول کرلیں گے،اسحاق ڈار نے منی لانڈرنگ کا اعتراف کیا۔کیا ان تمام معاملات کے پیچھے میاں نواز شریف کا ہاتھ ہے،میاں صاحب سے کہا تھا آستین کے سانپ لڑا رہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ کرپشن کے خلاف نیا قانون بنانا چاہتے ہیں اور اس کینسر کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ کئی مرتبہ کہا کہ ادارے حدود میں رہیں، اگر کوئی کرپشن کرتا ہے تو ملک میں نیب موجود ہے، وفاقی وزیر نے ایک بار پھر سندھ کو دھمکی دی ہے، نہیں چاہتے کہ جنگ کا رخ کسی اور جانب مڑجائے۔انہوںنے کہاکہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پیپلز پارٹی فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں سید خورشید شاہ نے کہاکہ بھارتی ترجمان کے مطابق عمران خان نے ملاقات کا دعوت نامہ خود مانگا تھا جو افسوس کی بات ہے، عمران خان کو اتنا بھی نہیں گرنا چاہئے ۔ایک سوال کے جواب انہوںنے کہاکہ ویڈیو بیان کی کوئی اہمیت نہیں ہوتی انصاف دینا عدالتوں کاکام ہے۔