جمعرات‬‮ ، 16 جنوری‬‮ 2025 

مخدوم امین فہیم کا خلا مشکل سے پر ہو سکے گا،اراکین اسمبلی

datetime 23  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)اراکین قومی اسمبلی نے پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کے صدر بزرگ سیاستدان مخدوم امین فہیم کی ملک و قوم کیلئے خدمات کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ امین فہیم کی وفات سے ملک ایک محب وطن اور جمہوریت پر یقین رکھنے والے مدبر سیاستدان سے محروم ہو گیا ہے , امین فہیم نے ہمیشہ پارٹی فیصلوں کا احترام کیا اور جمہوریت کیلئے بڑے سے بڑے عہدوں کو ٹھوکر مار کر ڈکٹیٹروں کیخلاف جدوجہد کا علم بند رکھا ۔ پیر کو قومی اسمبلی میں مخدوم امین فہیم کی روح کے ایصال ثواب کیلئے دعا کی گئی اس موقع پر سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ مخدوم امین فہیم 1970 سے اس ایوان کے رکن تھے جنہوں نے جمہوریت کے استحکام کیلئے بھر پور جدوجہد کی میرا 2002 ءمیں ان سے واسطہ ہوا وہ اپوزیشن کے رہنما تھے اس زمانے میں یہ اطلاع گرم تھی کہ مشرف نے انہیں وزارت عظمیٰ کی پیش کش کی ہے مگر جمہوریت کی خاطر انہوں نے مشرف کی پیشکش ٹھکرا دی وہ ایک بہت بڑے سیاسی رہنما تھے ان کی وفات سے ملک ایک عظیم سیاستدان سے محروم ہو گیا ہے اللہ تعالیٰ ان کی مغرفت فرمائے (آمین )۔قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ میں ایوان کا شکر گزار ہوں کہ ایوان نے مخدوم امین فہیم کے ایصال ثواب کیلئے دعا کی۔ مخدوم امین فہیم کا کیریئر یحییٰ خان سے شروع ہوا پھر ایوب خان ، ضیاءالحق اورپرویز مشرف کے مارشل لا بھی دیکھے وہ ہمیشہ ثابت قدم رہے وہ پیپلز پارٹی کے قیام سے اپنی وفات تک پیپلز پارٹی کے ساتھ وابستہ رہے جب پیپلز پارٹی کی بنیاد رکھی گئی تو پہلے کنونشن کی میزبانی مخدوم امین فہیم نے کی ۔اس وقت انکی عمر 28 / 29 سال تھی 1985 میں جنرل ضیاءالحق نے انہیں سندھ کا وزیراعلیٰ سندھ بنانے کی پیش کش کی جسے مخدوم فہیم نے ٹھکرا دیا ایم آر ڈی کی تحریک میں انہوں نے اہم کردار ادا کیا ۔ 2002 ءمیں مشرف دور میں مخدوم امین فہیم نے محترمہ بے نظیر بھٹو کو بتایا کہ مجھے وزیراعظم بننے کی پیش کش کی گئی ہے لیکن اس کی بہت بڑی قیمت رکھی گئی ہے کہ پیپلز پارٹی چھوڑنی پڑےگی جسے میں مسترد کر دیا ہے ۔ مخدوم امین فہیم کی پیپلز پارٹی کے ساتھ محبت اور وفا تاریخ کا اہم حصہ ہے اللہ پاک ان کی مغفرت فرمائے (آمین) یقینا یہ پارلیمنٹ مخدوم صاحب کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔ تحریک انصاف کے مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مخدوم امین فہیم آج ہم میں نہیں ہیں ان کا خلا مشکل سے پر ہو سکے گا وہ انتہائی بردباد اور دھیمے لہجے کے انسان تھے کڑوی سے کڑوی بات انتہائی میٹھے لہجے میں کی اور یہ بات کو خند پیشانی سے قبول کیا وہ سیاسی مشکلات سے دو چار رہے اور ہمیشہ مشکلات کو مسکرا کر ٹالا جب محترمہ جلا وطنی میں تھیں تو مخدوم امین فہیم نے پارٹی کو زندہ رکھا اے آر ڈی کی تحریک میں ایک اہم کردار تھا ملک میں جمہوریت کے استحکام کیلئے ان کی کوششیں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی اللہ تعالیٰ ان کو جنت الفردوس میں جگہ عطاءفرمائے ۔ یہ ایوان یقینا ایک اچھے پارلیمنٹرین سے محروم ہو گیا ہے ۔2008 ءکے انتخابات کے بعد مخدوم امین فہیم کا نام وزیراعظم کے عہدے کیلئے سر فہرست تھا مگر پارٹی قیادت کے فیصلوں کو قبول کیا وہ ادب سے بھی گہرا لگاﺅ رکھتے تھے ۔ وفاقی وزیر ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہ مخدوم امین فہیم اعلیٰ روایات کے وارث تھے ان کی وفات سے ملک ایک مدبر سیاستدان سے محروم ہو گیا ہے ایسی شخصیت سے ملنے سے ہمیشہ ایک راحت محسوس ہوتی تھی۔ اللہ کریم ان کو اعلیٰ مقام عطاءفرمائے(آمین) ۔ جے یو آئی کی شاہدہ اختر نے کہا کہ یقیناسب نے موت کا مزا چکھنا ہے مخدوم امین فہیم کی وفات پاکستان کیلئے ایک بڑا نقصان ہے انہوں نے ہر موقع پر اپنی پارٹی کا ساتھ دیا انہیں متعدد مرتبہ وزارت عظمیٰ کی پیش کش بھی ہوئی اللہ پاک ان کو جنت الفردوس میں جگہ عطاءفرمائے ۔ فاٹا کے حاجی شاہ جی گل آفریدی نے کہا کہ مخدوم امین فہیم ایک عظیم انسان تھے ان کی پیپلز پارٹی سے 46 سالہ وابستگی اور عہدوں کو ٹھکرانا ہمیشہ یاد رکھا جائے گا اب ان کے جانشین بھی اس طرح اپنی ذمہ داری نبھائیں گے جیسے ان کے والد مرحوم نے نبھایا ۔ بلوچستان سے رکن عیسیٰ نوری نے کہا کہ مخدوم امین فہیم نے اپنی سیاسی زندگی میں ایک ہی پارٹی سے وابستگی رکھی۔ ہم زندہ لوگوں کو ان کی زندگی میں وہ مقام نہیں دیتے جسے کے وہ حقدار ہیں لیکن مرنے کے بعد انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں مخدوم امین فہیم کی زندگی سیاسی جدوجہد کی روشن مثال ہے ۔ بزرگ سیاستدان محمود خان اچکزئی نے کہا کہ انسان پیدا ہوتے ہیں اور دنیا سے چلے جاتے ہیں خوش قسمت ہوتے ہیں وہ لوگ جن کو موت کے بعد اچھے ناموں سے یاد رکھا جائے مخدوم امین فہیم پاکستان کی ایک تاریخ سے ہماری بدقسمتی رہی ہے کہ یہاں جمہوری اور غیر جمہوری قوتوں کی ہمیشہ چپقلش رہی ہے مخدوم امین فہیم نے جمہوریت کیلئے ہمیشہ جدوجہد کی اور کبھی سمجھوتہ نہیں کیا . آخری دنوں میں ان کی اپنی پارٹی سے بہت سارے اختلافات تھے مگر انہوں نے اس کا اظہار بھی ایک شہر میں کیا مگر وہ آخرم دم تک پیپلز پارٹی سے وابستہ رہے ۔ ایم کیو ایم کے خواجہ سہیل منصور نے کہا کہ میں ایم کیو ایم کی طرف سے مخدوم امین فہیم کے انتقال پر گہر رنج و غم کا اظہار کرتا ہوں انہیں مشرف نے ایک بڑے عہدے کی پیش کش کی مگر انہوں اپنی پارٹی سے وفاداری قائم رکھی اللہ تعالیٰ سب کو ایسا ہی ثابت قدم رکھے ۔ وفاقی وزیر عبد القادر بلوچ نے کہا کہ مسلم لیگ(ن )کی طرف سے مخدوم امین فہیم کی وفات پر تعزیت کا اظہار کرتا ہوں 2008 ءکے انتخابات کے بعد بھی انہیں وزیراعظم بنانے کی پیش کش بعض لوگوں نے کی تھی مگر انہوں نے کہا کہ میں اپنی پارٹی کے فیصلے کا پابند ہوں ان کے پاﺅں میں کسی قسم کی لغزش نہیں آئی اللہ پاک ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطاءفرمائے (امین)۔بعد ازاں قومی اسمبلی بغیر کسی کارروائی کے ملتوی ہوگیا ۔



کالم



20 جنوری کے بعد


کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…