اسلام آباد(نیوزڈیسک) افغانستان کے سرحدے علاقے میں ڈرون حملے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے مبینہ جنگجوﺅں کی لاشیں پاکستان کے علاقے مالاکنڈ لائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق اپر دیر سے آنے والے اطلاعات میں کہاگیا کہ افغانستان کے سرحدی علاقوں سے پاکستان کے شمالی ضلع میں آخری رسومات کے لیے 9 لاشیں لائی گئی ہیں۔رپورٹس میں کہا جارہا ہے کہ گذشتہ دنوں افغانستان کے صوبہ خوست کے علاقے ببرک تھانہ میں موجود جنگجوں کے بیس کیمپ پر ہونے والے ڈرون حملے میں 21 افراد ہلاک ہوگئے تھے تاہم ان میں سے صرف 9 ہی لاشیں پاکستان کے سرحدی علاقے میں لائی گئی ہیں۔رپورٹس میں کہا گیا کہ مذکورہ ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والے 7 جنگجوﺅں کا تعلق لوئر دیر کے مختلف دیہاتوں سے ہے، 5 کا تعلق اپردیر اور 9 کا تعلق صوات اور مالاکنڈ کے دیگرحصوں سے ہے۔ہلاک ہونے والے ان جنگجوﺅں کی شناخت کے حوالے سے تفصیلات نہیں مل سکیں ہیں۔مقامی افراد کا کہنا ہے کہ اس سے قبل افغانستان میں ہلاک ہونے والے جنگجوﺅں کی لاشیں ایک یا دو کی تعداد میں لائی جاتی تھیں تاہم یہ پہلی بار ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں لاشیں لائی گئی ہیں۔واضح رہے کہ پاکستان کا اپردیر کا علاقہ افغانستان کے سرحدی صوبے کنٹر سے منسلک ہے مذکورہ رپورٹس کی سرکاری ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی ہیں۔