کراچی (نیوزڈیسک)متحدہ قومی موومنٹ کے قومی اسمبلی سے مستعفی رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ رینجرز اہلکاروں نے ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کے رکن محمد کمال ملک کو بے قصور گرفتار کیا ہے جس نے کسی جرم کا ارتکاب کیا ہو تو وہ اپنے گھر پر اتنی آرام سے سونہیں سکتا ہے اور کمال ملک کی گرفتاری سے واضح ہوگیا ہے کہ کمال ملک نے کسی جرم کا ارتکاب نہیں کیا اور نہ ہی قانون ہاتھ میں لیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کمال ملک کے گھر رینجرز اہلکار یونی فارم میں آئے تھے ، کچھ سادہ لباس میں بھی تھے جب ہم نے رینجرز حکام سے رابطہ کیا تو وہ اب تک کمال ملک کی گرفتاری اور ان کے گھر پر چھاپے سے لاتعلقی کااظہا ر کررہے ہیں جبکہ ہم کہ رہے ہیں کہ ایم کیوایم کے ڈیڑھ سو سے زائد لاپتا کارکنان کی طرح کمال ملک بھی رینجرز کی تحویل میں ہیں تو رینجرز حکام یا حکومت ان واقعات پر تحقیقاتی کمیٹی بنا کر تحقیقات کیوں نہیں کرتی ،محلوں والوں سے گواہی کیوں نہیں لیتی ، ایم کیوایم کے رہنما اور کارکنان کیا پاکستان کے شہری نہیں ؟ اور کیا پاکستان کا آئین و قانون ان کے تحفظ کی ضمانت نہیں دیتا ہے ؟ انہوں نے کہاکہ شہر میں رینجرز اہلکار چھاپے و گرفتاریاں نہیں کررہے تو یہ تو معلوم کیا جائے کہ یہ کونسا گروہ ہے ؟ جو دیدہ دلیری کے ساتھ شہر میں رینجرز کی وردیوں میں کارروائیاں کررہا ہے اوررینجرز کی نظروں سے اوجھل ہے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے کمال ملک کی بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب رینجرز اہلکاروں کے ہاتھوں ان کے گھر سے گرفتاری کے بعد خورشید بیگم سیکریٹریٹ عزیز آباد میں صبح10بجے پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے اراکین شبیر قائم خانی ، عبد القادر خانزادہ ، محترمہ ذرین مجید ، محترمہ ریحانہ نسرین ، اہلیہ کمال ملک ، مستعفی حق پرست ارکان قومی اسمبلی شیخ صلاح الدین ،ریحان ہاشمی، مستعفی حق پرست رکن سندھ اسمبلی وسیم قریشی بھی موجود تھے ۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ رات ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کے رکن کمال ملک کو رینجرز اہلکاروں نے گرفتار کرلیا ، رینجرز اہلکار وں نے ان کے گھر نارتھ ناظم آباد بلاک Fمیں چھاپہ مارا اور ڈیڑھ گھنٹے تک گھر میں موجو د رہے ۔انہوں نے کہاکہ کمال ملک کی گرفتاری کی تفصیلات ریکارڈ پر لانے کا مقصد یہ ہے کہ ہمیں کمال ملک کی زندگی ، صحت اور خیر و عافیت کے متعلق خدشات ہیں کیونکہ کمال ملک کا 2سال قبل لیو ر ٹرانسپلانٹ کا ٓاپریشن ہوا ہے ، اللہ نے انہیں نئی زندگی دی ہے اور لیور ٹرانسپلانٹ کے بعد اس کے مریض کو کتنی احتیاط اور باقاعدہ ادویات کی ضرورت ہوتی ہے اس سے سب ہی آگاہ ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ کمال ملک رابطہ کمیٹی کے چوتھے رکن ہیں جنہیں گرفتار کیا گیا ہے ، کراچی آپریشن دو سال قبل ہمارے ہی مطالبے اور ایماءپر شروع ہوا اور اس کامقصد کراچی سے جرائم پیشہ عناصر کا خاتمہ اور اسے دہشت گردوں سے پاک کرنا تھا اور ہمارا اس آپریشن کیلئے تعاون پہلے روز بھی مکمل تھا اور اب بھی ہے لیکن ایم کیوایم کا گلہ شکوہ یہ ہے کہ گزشتہ چندہ ماہ سے کراچی ٹارگٹڈ آپریشن کو جرائم پیشہ عناصر کے خاتمے اور دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے کے