اسلام آباد(نیوزڈیسک) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ابھی تک تو وہ اس بات پر قائل ہیں کہ جنرل راحیل شریف توسیع نہیں لیں گے پیشہ ور جرنیل اپنے پیچھے والوں کا خیال اور احترام کرتے ہیں پالپا کے مطالبات کیلئے وزیر اعظم محمد نواز شریف مداخلت کریں۔ انہوں نے گلہ شکوہ کیا ہے کہ یا تو ان کے خطوط وزیر اعظم تک نہیں پہنچائے جاتے یا نواز شریف ان کے خط پڑھتے نہیں ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو پارلیمینٹ ہائوس میں پاکستانی ایئر لائن پائلٹ ایسوسی ایشن کے وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا.پاکستانی نجی خبررساں ادارے صباح نیوزکے مطابق سید خورشید شاہ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پالپا کے مطالبات کو منظور کرے پی آئی اے کو پہنچنے والے نقصان کا ذمہ دار کون ہے صورتحال کے باعث نقصان تو قومی خزانے کو پہنچ رہا ہے انہوں نے کہا کہ پالپا چاہتی ہے کہ ایوی ایشن اور ان کے درمیان معاہدے پر عملدرآمد کیا جا ئے قانون کی پاسداری کی جائے معاہدے کی تجدید ضروری ہے ایسا 2011میں طے ہوا تھا کہ ہر سال معاہدے کی تجدید ہو گی پائلٹس سے اضافی ڈیوٹیاں لی جا رہی ہیں پی آئی اے میں 256جنرل منیجرز اور ڈپٹی منیجرز ہیں جو ڈھائی لاکھ سے 14اور 16لاکھ فی کس ماہانہ تنخواہیں لے رہے ہیں 18ڈائریکٹرز ہیں جو 16,18,32لاکھ روپے کی ماہانہ تنخواہیں لے رہے ہیں مذاکرات میں سبکدوش ماہرین کو بھی شامل کیا جائے سادہ مسئلہ ہے 9-ٰجہاز لیز پر لیے 2گرائونڈ ہیں 1جہاز کی سیڑھی گر گئی ہے اپنی 10ایئر بسیں گرائونڈ ہیں معمولی رقم سے ان کو چلانے کے قابل بنایا جا سکتا ہے ایندھن کی قیمت بھی کم ہو گئی ہیں جو جہاز لیز پر لیے گئے ہیں اگر وہ مسلسل 13گھنٹے چلیں تو اپنے اخراجات پورے کر سکتے یں آمدن کے لیے 13گھنٹے سے زائد وقت تک چلانا ہو گا جو کہ ناممکن ہے عوام پریشان ہیں سسٹم جام ہو کر رہ گیا ہے ایسوسی ایشن کی قیادت نے ملاقات میں واضح کیا ہے کہ حج آ پریشن کو بالکل بھی ڈسٹرب نہیں کیا گیا ہے حج پروازیں معمول کے مطابق آرہی ہیں پائلٹس نے قطعاً تنخواہوںمیں اضافے کا مطالبہ نہیں کیا وزیر اعظم مداخلت کریں تو انہیں خط لکھتے لکھتے تھک گیا ہوں یا تو نواز شریف کو میرے خط نہیں پہنچائے جاتے یا وہ پڑھتے نہیں ہیں پالپا کے معاملے پر اپوزیشن پارلیمینٹ تک ہر سطح پر احتجاج کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ عمران خان نے دھرنے کی اہمیت ختم کر دی ہے بے نظیر بھٹو نے کالا باغ کے خلاف دھرنے دیے جس طاقت کا مظاہرہ کیا تھا آج تک کوئی ایسا دھرنا نہیں دے سکا۔