لاہو(نیوزڈیسک)وزیر اعلیٰ خیبرپختوانخواہ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ کالا باغ ڈیم کی تعمیر پر تحفظات ہیں اگر وفاقی حکومت کمیشن بنا کر صوبوں کے تحفظات کو دور اور اتفاق رائے پیدا کر ے توہمیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا،(ن) لیگ کی نظر میںترقی اور تبدیلی عوام کی فلاح و بہبود نہیں سڑکیں او رپل بنانا ہے لیکن ہم عوام کو صحت ،تعلیم اور بنیادی سہولتیں فراہم کر کے تبدیلی لا رہے ہیں ،خیبر پختوانخواہ میں 70فیصد ترقیاتی بجٹ ضلعی حکومتوں کو دیا گیا ہے جبکہ پنجاب اور سندھ میں ضلعی حکومتیں نہیں ضلع کونسل کا نظام بن رہا ہے جسے صوبائی حکومت ریمورٹ کنٹرول سے چلائے گی ،قومی وطن پارٹی کے ساتھ جو بھی معاملات ہو رہے ہیں وہ سب کے سامنے ہیں ہم رات کے اندھیرے میں کچھ نہیں کر رہے ،خیبر پختوانخواہ میں 350پاور جنریشن یونٹس لگائے جارہے ہیں جن سے اتنے ہی دیہاتوں میںبجلی کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے گا ،سرکاری سکولوں میں نئے بھرتی ہونے والے اساتذہ اپنی نوکری کے آخری دن تک کہیں ٹرانسفر نہیں ہوں گے اور انہیں پرموشن صرف بہترین کارکردگی کی بنیاد پر دی جائے گی ، دہشتگردی سے سب سے زیادہ خیبر پختوانخواہ متاثر ہوا ہے ہم سے زیادہ کوئی اور صوبہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد نہیں کر رہا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز تحریک انصاف چیئرمین سیکرٹریٹ میں سینئر صحافیوں اور کالم نگاروں سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر پنجاب کے آرگنائزر چوہدری محمد سرور ،صوبائی وزیر خیبر پختوانخواہ برائے تعلیم و توانائی محمد عاطف خان اور دیگر بھی موجود تھے ۔وزیر اعلیٰ خیبر پختوانخواہ نے کہا کہ ہم نے احتساب کا ایسا نظام بنایا ہے جس میں کرپشن کرنے والا کسی بھی صورت سزا سے نہیں بچ سکے گا اور اس کی واضح مثال ہمارے ایک وزیر کی گرفتاری ہے ۔ خیبر پختوانخواہ میں عمران خان نے جس تبدیلی کا نعرہ لگایا آج وہ تبدیلی خیبر پختوانخواہ کی ایک ایک گلی او رمحلے میں نظر آرہی ہے کیونکہ وہاں پر پولیس ،تعلیم ،صحت سمیت کسی بھی ادارے میں سیاسی مداخلت کا سوچا بھی نہیں جا سکتا ۔پولیس کا افسر کس نے اور کہاں لگنا ہے اس کا فیصلہ آئی جی خود کرتے ہیں میرا کام آئینی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے مذکورہ افسر کی تقرر ی کی دستاویز پر دستخط کرنا ہے ۔ خیبر پختوانخواہ میں ماضی کی حکومت میں اربوں روپے کی لکڑی حکومت کی مرضی سے چوری ہوئی اور ہم نے تقریباًایک سو ارب روپے کی لکڑی کی چوری نہ صرف روکی ہے بلکہ ذمہ داروں کو بھی گرفتار کیا ہے اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان ان تمام امور کی نگرانی کر رہے ہیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ انتہائی اہم ہے جس کو حل کرنے کے لئے اپنے طور پر اقدامات کر رہے ہیں لیکن وہاں پر امن و امان کے خطرات کی وجہ سے غیر ملکی کمپنیاں سرمایہ کاری کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس کرتی ہیں لیکن ہم پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ مل کر خیبر پختوانخواہ میں 35میگا واٹ کے 350پاور جنریشن کے یونٹس لگا رہے ہیں جن میں سے 150کے قریب آئندہ چھ ماہ کے دوران مکمل ہو جائیں گے اور ان سے تقریباً350دیہاتوں میں بجلی کا مسئلہ حل کرنے میں مدد ملے گی ۔ انہوںنے کہا کہ عابد شیر علی کا یہ کہنا کہ خیبر پختوانخواہ کی حکومت نے بجلی کی مد میں رکھے جانے والے فنڈز کراچی سٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری کے لئے استعمال کئے ہیں حالانکہ یہ بات قطعاً درست نہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ کالابا غ ڈیم کے حوالے سے صوبوں کے تحفظات ہیں اس لئے ہم اسے سود مند نہیں سمجھتے ۔اگر وفاقی حکومت کوئی کمیشن بنا دے اورہمارے ا س حوالے سے تحفظات کو سو فیصد کر دیا جائے تو ہم اس ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے کچھ سوچ سکتے ہیں لیکن فی الحال ہمارا موقف بالکل واضح ہے ۔