اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیر اعظم نواز شریف نے اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن کی جانب سے سپریم کورٹ کے سول سرونٹس کے بارے میں 12 جون 2013 کے جاری کردہ مکمل فیصلے کی بجا ئے اس کے مخصو ص حصوں پر عمل کیلئے میمورنڈم کے اجرا ءکا سخت نو ٹس لیتے ہوئے یہ پریکٹس بند کر نے کی ہدا یت کی ہے۔وزیر اعظم نے واضح طور پر ہدایت کی ہے کہ آئین کے آ ر ٹیکل 189 اور 190 کے تحت سپر یم کورٹ کے ہر فیصلہ پر عمل در آمد ایگزیکٹو (انتظا میہ ) کیلئے لازمی ہےلھذ ا آئندہ کوئی فیصلہ ٹکڑوں یا حصوں میں سر کو لیٹ نہ کیا جائے۔جنگ رپورٹر رانا غلام قادرکے مطابق اسٹیبلشمنٹ ڈ ویڑن نے اس تنا ظر میں 31 جنوری 2014 اور 25 فروری 2014کو جاری کئے گئے آفس میمو رنڈم واپس لے لئے ہیں۔اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن نے تمام وزارتوں اور ڈویڑن کے سیکر ٹریوں کو نیا آفس میمورنڈم بھیجا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے ہر فیصلے پر عمل کیا جائے۔اس میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے 12 جون 2013 کوسندھ حکومت کےبعض قوانین کو آئین کے منا فی قرار دیا تھاجن کے ذریعے بعض سر کاری افسروں کی شمولیت (absorption)اور آﺅٹ آف ٹرن پرو موشن کو پچھلی تاریخ سے سنیارٹی کےاقدامات کی توثیق کی گئی تھی۔