اسلام آباد (نیوزڈیسک) سری لنکن ہائی کمشنر کے گھر میں ڈکیتی کے کیس میں ناقص اور نامکمل تفتیش کرنے پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے تھانہ کوہسار کے تفتیشی افسر اے ایس آئی نواز علی کی کمرہ عدالت سے ہی گرفتاری کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ایس پی اسلام آباد سمیت ایس ایس پی اور ایس ایچ او تھانہ کوہسار کو بھی طلب کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق پیر کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے سری لنکن ہائی کمشنر کے گھر میں ڈکیتی کیس کی سماعت کی۔ کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج شوکت عزیز صدیقی نے سماعت کے دوران عدالت نے تھانہ کوہسار کے تفتیشی افسر اے ایس آئی نواز علی سے کیس کے حوالے سے ریکارڈ طلب کیا جبکہ عدالت نے ڈکیتی کیس کے حوالے سے ریکارڈ اور تفتیش کو نامکمل پایا اور ناقص تفتیش ہونے پر تفتیشی ریکارڈ کو رد کرتے ہوئے سخت برہمی کا اظہار کیا اور کمرہ عدالت سے ہی تفتیشی افسر اے ایس آئی نواز علی کی گرفتاری کا حکم دے دیا اور پولیس اہلکاروں نے علی نواز کو گرفتار کر کے حوالات میں بند کر دیا اس کے علاوہ عدالت نے ایس پی اسلام آباد، ایس ایس پی اور ایس ایچ او تھانہ کوہسار کو طلب کر لیا اور حکم دیتے ہوئے کہا کہ سری لنکن ہائی کمشنر کے گھر ڈکیتی کیس کے حوالے سے مکمل اور پختہ تفتیش کی جائے اور ریکارڈ عدالت میں پیش کیا جائے بصورت دیگر ذمہ دار افسران اور اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سری لنکن ہائی کمشنر کے گھر مسلح افراد نے ڈکیتی کی واردات کی تھی جس کا مقدمہ تھا کوہسار میں درج کروایا گیا تھا۔