لاہور(نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کی جانب سے سیاسی جماعت کے سربراہ پر انتخابی مہم چلانے پر پابندی کے اقدام کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔لاہور ہائیکورٹ میں دائردرخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پارٹی سربراہ کے سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے متعلق کیس سپریم کورٹ میں زیر التوا ءہے۔ الیکشن کمیشن نے اس کے باوجود 17ستمبر کو نوٹیفکیشن جاری کیا جس کے تحت ضمنی انتخابات میں پارٹی سربراہ پر الیکشن مہم چلانے کی پابندی عائد کی گئی ہے۔درخوست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینا ہر شہری کا بنیادی حق ہے، پابندی عائد کرنے سے الیکشن مہم پراثر پڑے گا۔ اس لئے عدالت عالیہ سے درخواست ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے عائد اس پابندی کو فوری طور پر کالعدم قراردیا جائے۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کے مطابق پارٹی سربراہان، وفاقی و صوبائی وزرا اور ارکان قومی و صوبائی اسمبلی انتخابی مہم میں حصہ نہیں لے سکتے۔اس سے پہلے اتوار کی شام این اے 122کے ضمنی الیکشن کی انتخابی مہم چلانے پر (ن) لیگ نے عمران خان کے خلاف اعتراض دائر کیا۔ سابق سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے بیٹے علی ایاز صادق نے اعتراض میں کہا ہے کہ عمران خان سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے این اے 122کی انتخابی مہم میں حصہ لے رہے ہیں اور گھر گھر جا کر پارٹی کیلئے ووٹ مانگ رہے ہیں۔