کراچی (نیوزڈیسک) پاکستان میں بم دھماکوں کے الزام میں سزائے موت پانے اور بعد میں جیل میں ایک حملے میں ہلاک بھارتی دہشت گرد سربجیت سنگھ کی بہن ہونے کا دعویٰ کرنے والی دلبیر کور اس کی حقیقی بہن نہیں، پنجاب حکومت کے محکمہ مال میں نائب تحصیلدار کے طور پر بھرتی ہونے والی سواپن دیپ بھی اس کی حقیقی بیٹی نہیں۔ دلبیر کور نے جعلی دستاویزات تیار کرکے پاکستان کا دورہ کیا، سربجیت کے نام پر حکومت سے تمام مالی مراعات حاصل کیں، بیٹی کو نوکری دلائی، کشمیری رہنما سے ملاقاتیں کی جبکہ دلبیر اور بیٹی سواپن دیپ کا سربجیت سنگھ سے دو ر دور کا تعلق بھی نہیں تھا۔ یہ دعویٰ جالندھر میں بال جندر کور اور ہربھاجن سنگھ نے بی جی پی کی ایم پی اے سنگھ گورایا کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں کیا۔ انہوں نے سربجیت سنگھ کےحقیقی بہن بھائی ہونے کا دعوی کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس اس کے دستاویزی ثبوت ہیں۔ روزنامہ جنگ کے مطابق صحافی رفیق مانگٹ کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے معاملے کی سی بی آئی سے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ سواپن دیپ سربجیت سنگھ کی نہیں دلبیر کور کی بیٹی ہے انہوں نے سواپن دیپ کی تعلیمی دستاویزات بھی پیش کیں جس میں اس کے والد کا نام بلدیو سنگھ ہے۔ سواپن دیپ کے جعلی تعلیمی دستاویزات تیار کرا کے دلبیر نے بیٹی کو نائب تحصیلدار کی ملازمت دلائی، سربجیت کی صرف ایک بیٹی پونم اٹوال ہے