جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

مویشی منڈیوں میں حیرت انگیزصورتحال،بیوپاری پریشان،انتظامیہ کا کریک ڈاﺅن

datetime 14  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوزڈیسک)کراچی کی مویشی منڈی میں جانور زیادہ اور خریدار کم ہیں ، اس صورتحال کے باعث بیوپاریوں کے ساتھ ٹرانسپورٹرز بھی شدید پریشانی سے دوچار ہیں۔عید قرباں میں محض دس روز ہی باقی بچے ہیں مگر سپر ہائی وے پر قائم ایشیا کی سب سے بڑی عارضی مویشی منڈی میں بیوپاری اب بھی خریداروں کی راہ تک رہے ہیں ، منڈی میں پونے دولاکھ گائے بیل اور تیس ہزار بکرے تو موجود ہیں مگر گاہک نایاب۔ اس صورتحال کے باعث منڈی میں جانوروں کے ٹرانسپورٹرز بھی شدید پریشانی کا شکار ہیں۔ کراچی سمیت ملک کے دیگر علاقوں سے سیزن کمانے آئے سوزوکی والوں کو منڈی کے داخلے کے لیے دو سے ڈھائی سو روپے فی پھیرا انتظامیہ کو ادا کرنا پڑتا ہے ، مگر بدلے میں ملتی ہیں ٹوٹی پھوٹی سڑکیں اور انتطامی اہلکاروں کی بدسلوکی۔جانور بہت ، بار برداری کی گاڑیاں بھی بے شمار ، مگر گاہک غائب ، یہی وجہ ہے کہ روزی کمانے منڈی میں آئے ٹرانسپورٹرز کا زیادہ وقت سوتے ہی گذرتا ہے۔ کراچی مویشی منڈی کی انتظامیہ منڈی کے اطراف واقع سڑکوں پرجانور فروخت کرنے والوں پر چڑھ دوڑی۔ غیر قانونی طور پر فروخت کے لیے لائے گئے 200 سے زائد بکرے اور دنبے ضبط کر لیے ہیں۔سپر ہائی وے پر واقع مویشی منڈی میں کھڑے یہ بکرے بکنے کے لیے نہیں ،بلکہ انہیں منڈی کے اطراف غیر قانونی طور پر فروخت ہوتے ہوئے ضبط کرکے یہاں رکھا گیا ہے،بکروں کی بازیابی کے لیے بیوپاری رات سے ہی یہاں موجود ہیں۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ منڈی میں فروخت کے لیے فی بکرا چھ سو روپے فیس مقرر ہے ، اب ان بیوپاریوں کو فیس بھی دینی پڑے گی اور جرمانہ بھی۔

مزید پڑھئے:مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے فیصلے کا اعلان کردیا

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…