دیا گیا اور اجلاس میں علی نواز شاہ سے مکمل طور پر اظہار یکجہتی کی گئی اجلاس میں تمام پارٹی اور اسکی ذیلی تنظیموں کو ہدایت کی گئی کہ وہ اپنا فعال کردار ادا کریں اور عوام سے اپنا قریبی رابطہ رکھیں۔اجلاس میں منظور کی گئی قرار دادوں کے مطابق۔ پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری اور شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور پیپلز پارٹی سندھ کے صدر اور وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی قیادت پر اپنے مکمل اعتماد کااظہار کیا گیاہے اور سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری کی پاکستان کی عوام کیلئے اعلیٰ خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کیا گیا ہے۔ اور اس عزم کا اظہار کیا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی کے تمام جیالے کارکن اپنی قیادت کے حکم پر وفاقی حکومت کی ناانصافیوں کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن جائیں گے اور کسی بھی قسم کی قربانیوںسے دریغ نہیں کریں گے۔ اجلاس میںسندھ حکومت کی گزشتہ دو سالہ کارکردگی کو سراہتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور انکی کا بینہ کو خراج تحسین پیش کیا گیا ۔ اور کراچی میں دہشتگردوں اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف جاری کامیاب آپریشن کی تعریف کی گئی ہے وزیر اعلیٰ سندھ کی قیادت میں جاری آپریشن میں پولیس اور رینجرز کی کارکردگی کو سراہا گیاہے ۔اوراس اُمید کا اظہار کیا گیا ہے کراچی آپریشن آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہے گا۔ اجلاس میں سندھ میں نیب اور ایف آئی اے کی ناجائز اور غیر قانونی کاروائیوں کی سخت مذمت کی گئی ہے اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ وفاقی حکومت اپنی ہٹ دھرمی اور عداوت بند کرے اور نیب اور ایف آئی اے فوری طور پر سندھ سے واپس جائیں۔یہ قرارداد میں پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور ایم پی اے سید علی نواز شاہ کے خلاف احتساب عدالت کے فیصلے کو سراسر ناانصافی اور انتقام پر مبنی فیصلہ قرار دیا گیا ہے اور سید علی نواز شاہ سے اظہار یکجہتی کی گئی۔اجلاس میں سینٹرشیری رحمان ، جام مہتاب ڈھر، تاج حیدر، آغا سراج درانی ، وقار مہدی ، مراد علی شاہ، پیر آفتاب شاہ جیلانی، نجمی عالم ، ضیاءالحسن لنجار، راشد ربانی، لعل بخش بھٹو ، سینٹرہری رام ، اراکین پارلیمنٹ ، اراکین سندھ کونسل سینٹرل ایگزیکٹیوکمیٹی کے اراکین ضلعی صدور جنرل سیکریڑیز اور ذیلی تنظیموں کے صوبائی صدور نے شرکت کی۔