اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

سوئی سدرن کے گرفتار افسران کو قصوروار نہیں کہا جا سکتا، ایم ڈی

datetime 4  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک)سوئی سدرن گیس کمپنی کے ایم ڈی خالد رحمن نے کہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کی جانب سے تحویل میں لیے گئے سوئی سدرن کے 3 سینئر آفیسر کے بارے میں انکوائریز کی جارہی ہیں اور اس بات پر زور دیا کہ چونکہ ابھی معاملے کی تحقیقات ہورہی ہے اس لیے ابھی اس کی تفصیلات میں جانا مناسب نہیں ہے کیونکہ الزام ثابت ہونے تک ان کو قصور وار نہیں کہا جاسکتا۔ایس ایس جی سی سے جاری اعلامیے کے مطابق انہوں نے یہ بات قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم اور قدرتی وسائل کو دی گئی بریفنگ میں کہی۔ ایم ڈی نے کمیٹی ممبران کو بتایا کہ یہ سینئر آفیسرز انتہائی قابل اور پیشہ وارانہ صلاحیتوں کے مالک ہیں اور ان کا کمپنی کے مفاد میں کام کرنے کا طویل ریکارڈ موجود ہے۔ڈی ایم ڈی / سی او او شعیب وارثی گزشتہ 37 سال سے سوئی سدرن سے منسلک ہیں اور مختلف حیثیتوں میں کام کرنے کا اچھا ریکارڈ رکھتے ہیں جبکہ محمد امین راجپوت سی ایف او نے تقریباً 3 سال قبل کمپنی میں بطور چیف انٹرنل آڈیٹر شمولیت اختیار کی اور صرف 3 ماہ پہلے ہی سی ایف او کا چارج سنبھالا ہے۔ایم ڈی نے بتایا کہ جی ایم (پی اینڈسی) کامران ناگی نے بھی تقریباً 3 سال قبل سوئی سدرن کو جوائن کیا، اس سے پہلے وہ شیل میں طویل عرصے سے خدمات انجام دے رہے تھے۔ خالد رحمن نے کہا کہ چونکہ انہوں نے حال ہی میں سوئی سدرن کے ایم ڈی کا عہدہ سنبھالا ہے اس لیے ابھی وہ کمپنی کے بہت سے معاملات کے متعلق پوری طرح آگاہ نہیں لیکن جہاں تک تحویل میں لیے جانے والے سینئر افسران کا تعلق ہے توان کیخلاف انہیں کبھی کوئی شکایت نہیں ملی۔



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…