لاہور(نیوزڈیسک)قاسم ضیا ءکی گرفتاری،نیب کے تاخیری حربے،ہائیکورٹ کے صبر کا پیمانہ لبریز،لاہور ہائی کورٹ نے پیپلز پارٹی کے رہنما قاسم ضیا ءکی درخواست ضمانت پر نیب کو جواب داخل کروانے کے لیے 7ستمبر تک حتمی مہلت دیدی ۔ہائیکورٹ کے دور کنی بنچ کے رو بروکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نیب نے غیر قانونی طور پر قاسم ضیا کو گرفتار کر رکھا ہے ان کے خلاف نہ تو کوئی مقدمہ ہے اور نہ ہی نیب میں ریفرنس دائر کیا گیا ہے احتساب عدالت کی جانب سے فیصلے میں بھی واضح طور پر کہا گیا ہے کہ نیب کے پاس قاسم ضیا ءکے خلاف کوئی ثبوت یا مواد نہیں ۔ آئین کے تحت کسی بھی بے گناہ شہری کو قید نہیں رکھا جاسکتا لہٰذاعدالت قاسم ضیا کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے ۔ نیب کے وکیل نے عدالت میں بیان دیا کہ قاسم ضیا ءکے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں کہ انہوں نے عوام سے کروڑوں روپے خرد برد کیے اس حوالے سے عدالت میں جلد تمام ثبوت پیش کر دئیے جائیں گے ۔ عدالت نے سماعت 7ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے حکم دیا کہ اگر آئندہ نیب جواب داخل نہ کروا سکی تو عدالت اس حوالے سے خود ہی فیصلہ کر دے گی ۔