جمعرات‬‮ ، 15 مئی‬‮‬‮ 2025 

حکومتی کارکردگی بہتر کرنے کیلئے 5نکاتی اصلاحاتی ایجنڈا متعارف

datetime 31  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (سپیشل رپورٹ)اپنی کارکردگی کے گرتے ہوئے گراف کو بہتر کرنے کے لئے نوازشریف حکومت نے تمام وزارتوں میں 5نکاتی اصلاحاتی ایجنڈا متعارف کرا دیا ہے جس میں اپنے نظریات اور مقاصد سے متعلقہ واضح بیان کے طویل ، مختصر اور درمیانی مدت کے اہداف سٹیزن کلائنٹ کریکٹر ، کارکردگی ظاہر کرنیوالے اشارے اور انفرادی اور ادارہ جاتی ایکشن پلان شامل ہے۔ حکومت نے وزارتوں اور انفرادی حکومتی شخصیات کی کارکردگی جانچنے کے لئے ایم پی-ون سکیل کے بااختیار جانچ کارر بھرتی کرنے کی منظوری دی جن کی رپورٹ پر جزا و سزاکا نظام وضع کیا جائے گا۔مذکورہ اصلاحاتی ایجنڈے کے مطابق پاکستان کی وفاقی حکومت ایک مہنگے انتظامی سسٹم کی حامل ہے جو اپنے شہریوں ، صوبائی حکومتوں، عالمی ایجنسیوں اور متعلقہ سٹیک ہولڈرز کو خدمات پیش کرنا ہوتی ہیں ، اپنے فرائض کو بہ احسن و خوبی انجام دینے کے لئے یہ ضروری ہے کہ اپنے مقاصد کا از سر نو احاطہ کیا جائے، نئے ایکشن پلان ترتیب دیئے جائیں اور کارکردگی کی جانچ کی جائے ، اصلاحاتی ایجنڈے کے مسودے کی کاپی کے مطابق تمام وزارتوں اور ڈویڑنز کو اپنے سٹاف سے اس پر عملدرآمد کے لئے مرحلہ وار رہنمائی فراہم کی گئی ہے۔تمام وزارتوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مذکورہ اصلاحاتی ایجنڈے پر عمل کریں تاکہ حکومتی کارکردگی میں واضح تبدیلی لائی جا سکے۔ پہلا مرحلہ مشن اور ویژن بارے بیانات ، اس سے پہلے وزارتوں کو اہم اہداف کی نشاندہی کرانا مقصود ہے اس سے عوام کو بغیر کسی تردد کے یہ جاننے میں آسانی ہو گی کہ وزارتوں کی ذمہ داریاں کیا ہیں، اس سے متعلقہ سٹاف کو بھرتی کرنے اور دیگر وزارتوں سے اشتراک کار میں مدد ملے گی ، ویژن سے متعلق اظہار سے متعلقہ وزارت کے مستقبل کا تعین ہوتا ہے اس سے وزارت کی سمت کا تعین ہو تا ہے اور مطلوبہ کارکردگی کا ہدف حاصل کرنے میں مدد ملتی ہے مشن سے متعلق اظہار سے وزارت کی عملی کارکردگی ظاہر ہوتی ہے اس سے متعلقہ وزارت کے وجود کو جواز مہیا ہوتا ہے ہر وزارت کو اپنے مشن کو واضح کرنے کے لئے چار سوالوں کے جواب ضرور دینا ہوں گے ، یہ کہ وزارت کا کام کیا ہے ، و ہ اس کام کو انجام دینے کے لئے کون سا طریقہ اختیار کرتی ہے ، وزارت کس کے لئے یہ کام انجام دیتی ہے ، وزارت میں کیا بہتری ہوئی ہے۔دوسرا مرحلہ طویل ، مختصر اور درمیانی مدت کے اہداف قومی چیلنجوں سے نبرد آزما ہونے تمام وزارتوں اور ان کے متعلقہ ڈیپارٹمنٹس کا فرض منصبی ہے وڑن اور مشن کو طویل، مختصر اور درمیانی مدت کے اہداف میں بدلنے سے مستقبل کی پالیسیوں کی تشکیل ،بجٹ تخمینوں اور انفرادی ذمہ داریوں کا تعین ہوتا ہے۔ مختصر مدت کے اہداف: وفاقی وزارتوں اور ان کے تمام شعبوں کو تمام خدمات اور شکایات کا تجزیہ کرنا چاہیے اور اس کے لئے جاری منصوبوں کے حوالے سے تمام امکانات آزمائے جائیں۔ درمیانی مدت کے اہداف: یہ اہداف ایک سے تین سال کی مدت تک کے ہوتے ہیں ان میں قومی نوعیت کے اہداف شامل ہوتے ہیں جیساکہ بجٹ کے اہم حصوں کا عملی نفاذ، ملکی اور عالمی رابطوں وغیرہ درمیانی مدت کے اہداف طویل مدتی اہداف کیلئے بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔ طویل مدتی اہداف: ان کی مدت 5سال ہوتی ہے ان کی کامیابی کا انحصار درمیانی مدت کے اہداف کی کامیابی پر ہوتا ہے درمیانی مدت کے اہداف کے متبادل تلاش کرنا بھی طویل مدتی اہداف میں شامل ہوتا ہے۔ تیسرا مرحلہ: سٹیزن کلائنٹ چارٹر اور کارکردگی کے اشاریے : سٹیزن کائنٹ چارٹر کا مطلب صارفین کو خدمات اور انتخابات کی آزادی فراہم کرنا ہے دوسرے لفظوں میں یہ متعلقہ ڈیپارٹمنٹس اور صارفین کے مابین خدمات سے متعلق معاہدے کا نام ہے اس چارٹر کا بنیادی مقصد عوام کو ان کی خواہشات کے مطابق متعلقہ وزارتوں کی خدمات فراہم کرنا ہے ان کی وزارتوں کی خواہش کے مطابق خدمات فراہم کرنا۔ کارکردگی کے اشاریے: وڑن اور مشن کے اظہار ، اہداف اور سٹیزن کلائنٹ چارٹر اور عملی جامہ پہنانے کیلئے کارکردگی کے اشاریوں کی ضرورت ہوتی ہے کارکردگی کے اشاریے مالیاتی اور غیرمالیاتی دونوں قسم کے ہوتے ہیں اور ان کی مدد سے وزارتیں اپنے اہداف کی جانب بڑھتے ہوئے سفر کا تعین کرتی ہیں۔ اس سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ کون سا کام ہدف کے مطابق نہیں ہوا۔ ایکشن پلان، ادارہ جاتی ا یکشن پلان: اہداف کا تعین اور ا صول وضع کرنے کے بعد متعلقہ وزارتیں ایکشن پلان بنانے کے قابل ہوتی ہیں اپنی حکمت عملی اختیار کرتی ہیں جن سے ان کی توانائی متعلقہ اہداف کے حصول پر صرف ہو۔ انفرادی ایکشن پلان:انفرادی ایکشن ادارہ جاتی ایکشن پلان کی روشنی میں مرتب کیا جاتا ہے، ادارہ جاتی ایکشن پلان مجموعی اہداف کی تکمیل کا ناقدانہ ٹاسک ہوتا ہے جبکہ انفرادی ایکشن پلان ادارے کے اہداف کو عملی شکل میں ڈھالنے کانام ہے۔ کارکردگی کی جانچ، جزا و سزا کا نظام:حکومتی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے جانچ کاری کو مزید فعال بنانا مرکزی اہمیت کا حامل ہے۔ جانچ کاری سٹاف اور متعلقہ وزارت دونوں کی ہونی ضروری ہے بامقصد جانچ کاری کیلئے خود مختار جانچ کار کی خدمات حاصل کی جانی چاہئیں اور اس کا پے سکیل ایم پی ہونا چاہیے، یہ جانچ کار اپنے کام میں مہارت رکھتا ہو، یہ براہ راست انسرٹ ڈیپارٹمنٹ کو رپورٹ کرے گا۔ سپروائزر 6 ماہ بعد سٹاف سے ون آن ون میٹنگ کریں گے تاکہ ملازمین کی کارکردگی کا جائزہ لیا جا سکے۔ اس سے ملازمین کو اپنی ضرورتوں سے بھی آگاہ کرنے کا موقع ملے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…