پشاور(نیوزڈیسک)قومی احتساب بیورو خیبرپختونخوانے فارسٹ چترال رائلٹی فنڈزمیں کروڑوں روپے کرپشن کے الزام میںمحکمہ جنگلات کے چار افسران کوگرفتارکرلیا، نیب نے فارسٹ چترال رائلٹی فنڈزمیں کروڑوں روپے خوردبردکے الزام میں سابق ڈی ایف او چترال اور موجودہ پروفیسرفارسٹ پشاورگلزاررحمن ،جائنٹ فارسٹ مینجمنٹ کمیٹی کے ممبران نورشاہدین،رحمت کریم ،ملک شاہی اور ڈسٹرکٹ کونسل ممبر چترال پرنس خالد کوگرفتارکرلیا ہے،احتساب عدالت کے جج طارق یوسفزئی نے ملزمان کو چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ پر تحقیقاتی ٹیم کے حوالے کرنے کے احکامات جاری کردئیے سابق ڈی ایف اوگلزاررحمن نے ملازمت کے دوران اختیارات سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے ڈسٹرکٹ کونسل ممبرکے زیرنگران فارسٹ رائلٹی فنڈزکےلئے جائنٹ فارسٹ مینجمنٹ کمیٹی بنائی نیب کے مطابق رائلٹی فنڈزغیرقانونی طور پر پرنس خالد پرویز کے اکاﺅنٹ میں خوردبردکی گئی رقم ٹرانسفر کرتے رہے اور اس فنڈزکوغریبوں،بے سہارا اور متاثرین کو نہیں دی گئی نیب نے ملزمان کےخلاف انکوائری مکمل کرنے کے بعد ان کی گرفتاری عمل میں لائی پرنس خالد پرویزڈسٹرکٹ کونسل ممبرچترال کے ممبران نورشاہدین،رحمت کریم اورملک شاہی کو احتساب عدالت نے چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحقیقاتی ٹیم کے حوالے کردیا۔