منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

اوگراکے رکن کی تقرری پر سوال اٹھ گیا ادارے کےغیر فعال ہونے کا خدشہ

datetime 4  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک) آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے رکن کی تقرری پر سوال اٹھنے سے ادارے کے غیر فعال ہونے کا خدشہ پید ا ہوگیا ہے ۔ اوگرا کے رکن کی تقرری پر سوال اٹھنے سے اس کے کورم کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے، جس کی تکمیل ایک سال بعد حال ہی میں ایک رکن کی تقرری کے بعد ہوئی تھی ۔ اوگرا کے ارکان کی تعداد پوری نہ ہونے سے ادارہ غیر فعال ہوجاتاہے۔ جس شخص کو اوگرا کا رکن بنایا گیا تھا اس نے سینئر افسر کے ایک اور عہدے سے استعفیٰ نہیں دیا تھا۔ اوگرا رکن کے طور پر مذکورہ شخص کی تقرری اوگرا آرڈیننس کی کھلی خلاف ورزی ہے، جس کے مطابق جوشخص بھی اوگرا کا رکن بننا چاہتاہے، اسے لازمی طور پر اپنے موجودہ عہدے سے مستعفی یا ریٹائر ہونا پڑیگا۔رونامہ جنگ کے نمائندہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ شخص کی بطور سینئر افسر تنخواہ 5لاکھ روپے سے زیادہ ہےجبکہ رکن اوگرا کی تنخواہ ساڑھے چار لاکھ روپے ہے، حیرت انگیز طور پر اس رکن نے 50ہزار روپے ماہانہ کی قربانی دی۔ اوگرا کے سینئر افسران اس پیش رفت پر بہت پریشان ہیں ۔ اوگرا رکن کی اسامی پر تقرری کیلئے بڑے اخبارات میں اشتہار دیا گیا تھا ، جس میں یہ شرط بھی عائد کی گئی تھی کہ اوگرا کا رکن مقرر ہونے کے بعد کامیاب امیدوار کو اپنے موجودہ عہدے سے مستعفی یا ریٹائر ہونا پڑیگا۔ اوگرا کے ایک سینئر افسر کاکہنا ہےکہ مذکورہ رکن اوگرا نے اپنے دوسرے عہدے سے(لیژین بیسڈ) مشروط استعفیٰ دیا ہے ، جس کا مطلب یہ ہےکہ اگر دو سال بعد ان کی اوگرا کی رکنیت میں توسیع نہ گئی تو وہ بطور سینئر افسر اپنی ملازمت جاری رکھیں گے اور ان دو سالوں میں انہیں دوسرے سینئر افسر کے عہدے کی تنخواہ اور مراعات بھی ملتی رہینگی۔ ذرائع کاکہنا ہےکہ اوگرا آرڈیننس کے تحت ایسے استعفے کی اجازت نہیں ہے ، کچھ افسران اس غیر قانونی تقرری کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے پر تلے بیٹھے ہیں۔ اس رکن نے جمعے کو لیژین بیسڈ استعفیٰ اوگرا چیئرمین کو بھیجا ، جنہوں نے اسے کابینہ ڈویژن کو ارسال کردیا ، جس نے اسے منظور کرلیا۔ ذرائع کاکہنا ہےکہ قبل ازیں مجاز اتھارٹی نے ایک شخص کا بطور رکن اوگرا تقرر کیا ، جس نے اوگرا میں شمولیت سے انکار کردیا۔ جس کے بعد سمری میں موجود دوسرے شخص کے نام کی اوگرا کے رکن کے طور پر منظوری دیدی گئی۔



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…