اسلام آباد (آن لائن) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے جسٹس (ر) وجیہہ الدین اور حامد خان پر واضح کر دیا کہ جہانگیر ترین نے دھرنے کے دوران زندگی اور موت کی کشمکش میں پارٹی کا ساتھ دیا کسی کی صلاح و مشورہ کی ضرورت نہیں جو فیصلہ ہو گا خود کرونگا آئندہ جہانگیر ترین کے خلاف ہرزہ سرائی سے گریز کیا جائے۔ عمران خان کی جانب سے جہانگیر ترین کی حمایت پر حامد خان کا سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی پارٹی کو جوائین کرنے کا امکان۔ تحریک انصاف کے کور کمیٹی ذرائع کے مطابق عمران خان نے کور کمیٹی کے اجلاس میں جسٹس (ر) وجیہہ الدین اور حامد خان کو واضح الفاظ میں جہانگیر ترین کی مخالفت اور انکے خلاف بیان بازی سے منع کر دیا ہے اور دونوں پی ٹی آئی رہنماﺅں کو ہدایت کرتے ہوئے کیا ہے کہ دھرنے کے دنوں میں ساتھ کھڑے ہونے والے ساتھیوں کو دیکھا تھا اس وقت زندگی اور موت کی کشمکش میں سب سے زیادہ قریب جہانگیر ترین کھڑے تھے جنہوں نے اس دھرنے میں تمام انتظامات سنبھالے اور پارٹی کی اہم میٹنگز بھی کیں۔ کس کو پارٹی میں رکھنا ہے اور کس کو نکالنا ہے بہتر فیصلہ کر سکتا ہوں کسی کی رائے کی ضرورت نہیں ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ جسٹس (ر) وجیہہ الدین نے عمران خان سے آمادگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب پارٹی الیکشن ہونگے تو خود بخود پارتی سے مافیا گروپ کا خاتمہ ہو جائے گا جبکہ حامد خان آج بھی اپنے اختلافات کیساتھ جہانگیر ترین کے مخالف کھڑے ہیں اور اس بات کے بھی قوی امکان ہیں حامد خان اب عمران خان کے رویے کے بعد سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی پارٹی میں شامل ہو جائیں کیونکہ افتخار چوہدری نے بھی حامد خان کو اپنی پارٹی میں شامل کرنے کے لئے کوششیں تیز کر دی ہیں اور امید ہے کہ 25 اگست کو جب افتخار چوہدری پارٹی کا اعلان کرینگے تو حامد خان انکے دائیں یا بائیں نظر آئیں گے۔