پشاور(نیوزڈیسک)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے نکاسی آب کے نظام میں رکاوٹ اور ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والے پلاسٹک شاپنگ بیگز کے استعمال اور تیاری پر مکمل پابندی کا حکم دیا ہے جو دو ماہ بعد نافذالعمل ہو گی اور اس دوران کارخانوں اور مارکیٹ میں موجود پلاسٹک کے لفافوں کا سٹاک ختم کیا جائے گا۔ انہوں نے پشاور سمیت صوبہ بھر میں غیر معیاری اشیائے خورد و نوش فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت ترین کاروائی کےلئے بھر پور آپریشن شروع کرنے کا بھی حکم دیتے ہوئے غیر معیاری اشیاءکی چیکنگ کےلئے ضلعی انتظامیہ، منتخب کونسلروں اور مقامی عمائدین پر مشتمل کمیٹیاں تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے پشاور میں تجاوزات سے پاک کی گئی اراضی سے بجلی کے کھمبے، ٹرانسفارمر اور دیگر تنصیبات 20اگست تک ہٹانے کی بھی ہدایت کرتے ہوئے واپڈا سے کہا ہے کہ وہ پشاور میں پینے کے پانی کے 34نئے ٹیوب ویلوں کی بجلی کی سکیمیں بھی جلد مکمل کرے جن کےلئے صوبائی حکومت نے کافی عرصہ سے ادائیگی کر رکھی ہے۔ انہوں نے پشاور کےلئے بجلی کی لوڈشیڈنگ کا ہفتہ وار شیڈول مرتب کرکے لوڈشیڈنگ یا کسی بھی دوسری وجہ سے بجلی کی بندش کی پیشگی اطلاع ضلعی انتظامیہ کو فراہم کرنے اور ایمرجنسی میں بجلی کے ٹرانسفارمر فوری طور پر مہیا کرنے کے اقدامات کی ہدایت بھی کی۔ یہ احکامات انہوں نے پیر کے روز وزیراعلیٰ ہاﺅس میں گل باچہ خان کی قیادت میں پشاور کے حلقہ پی کے تین کے 25رکنی نمائندہ وفد کی ملاقات کے دوران جاری کئے۔ ملاقات میں ایم پی اے یاسین خلیل، رکن ضلع کونسل یونس ظہیر، سیکرٹری آبپاشی و ڈبلیو ایس ایس پی کے چیف ایگزیکٹیو، ڈپٹی کمشنر پشاور، ایڈمنسٹریٹر میونسپل کارپوریشن، ایس ای واپڈا، سی سی پی او پشاور اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔ وفد کی جانب سے پیش کئے گئے مسائل کے جواب میں وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے پشاور میں بجلی کے خراب ٹرانسفارمروں کی مرمت و تبدیلی، پینے کے پانی کی سکیموں کو بجلی کی فراہمی، امیر جنسی کےلئے ٹرانسفارمروں کی دستیابی، بجلی کی چوری روکنے کے اقدامات اور دیگر مسائل کے حل کےلئے پیسکو حکام کا اجلاس طلب کر لیا اور واپڈا پر زور دیا کہ وہ بجلی کی تمام سکیموں پر پیش رفت اور ٹرانسفارمروں کی صورتحال معلوم کرنے کےلئے کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ مرتب کرے۔ انہوں نے خراب ٹرانسفارمروں کی جلد بحالی کےلئے یہ ٹرانسفارمر صوبائی حکومت کے خرچ پر مرمت کرنے کی پیش کش کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح خیبر پختونخوا حکومت کی کوششوں سے صوبے میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کم کرائی گئی اسی طرح واپڈا کے ساتھ مل کر بجلی سے متعلق دیگر مسائل بھی حل کئے جا سکتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے پی کے تین میں پینے کے پانی، صفائی اور نکاسی آب کےلئے ڈبلیو ایس ایس پی کو مکمل طور پر فعال اور مستعد کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے واضح کیا کہ صوبہ بھر میں دیہات اور گلی محلوں کی سطح پر صفائی ستھرائی نو منتخب نیبر ہوڈ کونسلوں کی ترجیحات میں شامل ہو گی۔ جو تحصیل انتظامیہ کے ساتھ مل کر یہ کام انجام دیں گی۔پرویز خٹک نے کہا کہ وہ پی کے تین سمیت پشاور کے تمام حلقوں کے مسائل سے پوری طرح آگاہ ہیں اور سرکاری اراضی پر قبضہ کی کسی بھی کوشش کو نظر انداز یا معاف ہر گز نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے وزیر باغ اور خوشحال بازار میں سرکاری اراضی کو ناجائز قابضین سے واگزار کرانے کےلئے فوری اور سخت اقدامات کا حکم دیتے ہوئے بتایا کہ رنگ روڈ کے دونوں جانب سروس روڈ تعمیر کئے جائیں گے۔ انہوں نے وفد کے مطالبے پر جم خانہ کرکٹ گراﺅنڈ کو ٹھیکے پر دینے کے بجائے میونسپل ایڈمنسٹریشن اور کرکٹ ایسوسی ایشن کے ذریعے چلانے اور اس میں تمام ضروری سہولتیں فراہم کرنے کا حکم بھی دیا۔ وزیراعلیٰ نے پولیس کو ہدایت کی کہ وہ تھانوں میں زیادہ سے زیادہ جوان افسروں اور اہلکاروں کو تعینات کرے جنہوں نے صوبائی حکومت کی پولیس اصلاحات کو کامیاب کرکے عوام کی خدمت کو اپنا شعار بنایا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت پشاور میں پینے کے صاف پانی کی سو فیصد فراہمی ہر صورت میں یقینی بنائے گی تا ہم صارفین کو بھی پانی کے بلوں کی ادائیگی یقینی بنانا ہو گی جس کےلئے بلوں کا نظام کمپیوٹرائزڈ کیا جا رہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے پشاور کے شہریوں کو درپیش تمام مسائل حل کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کیا کہ صوبائی حکومت ایسے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے جن کی تکمیل سے پشاور کا کوئی مسئلہ باقی نہیں رہے گا جبکہ بیشتر مسائل پہلے ہی حل کر لئے گئے ہیں۔