اسلام آباد (نیوزڈیسک) قومی اسمبلی کوبتایا گیاہے کہ پاکستان آرڈننس فیکٹریز کے بنے چھوٹے ہتھیار امریکہ، یورپ اور برطانیہ سمیت کئی ممالک کو فروخت کئے جا رہے ہیں، نئی آرڈیننس فیکٹری کے قیام کی کوئی تجویز نہیں ، وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین نے بتایا کہ پاکستان آرڈننس فیکٹریز کے بنے ہوئے چھوٹے ہتھیار امریکہ، یورپ، برطانیہ، افریقی ممالک کو فروخت کئے جا رہے ہیں، پاکستان آرڈننس فیکٹریز روایتی ہتھیاروں اور گولہ بارود میں مسلح افواج کی 95 فیصد ضروریات پوری کر رہی ہے، چنانچہ ملک میں کسی نئی آرڈننس فیکٹریز کے قیام کی ضرورت ہے اور نہ ہی ایسی کوئی تجویز ہے۔ اجلاس کے دور ان پٹرولیم و قدرتی وسائل سے متعلقہ سوالات کے جواب دینے کے لئے ایوان میں وزراءاور پارلیمانی سیکرٹری کی عدم موجودگی پر سپیکر نے سیکرٹری پٹرولیم و قدرتی وسائل کو اپنے چیمبر میں طلب کر لیا۔ سپیکر نے کہا کہ سینیٹ ساتھ مستقبل کے لئے ایڈجسٹمنٹ کریں۔ شیخ آفتاب احمد نے بتایا کہ چیئرمین سے کہا تھا کہ دونوں اجلاسوں کے اوقات میں دو گھنٹے تک ضرور وقفہ رکھیں۔ سپیکر نے کہا کہ جب قومی اسمبلی میں ایک وزارت کے سوال ہوں تو دوسرے ایوان میں کسی اور وزارت یا محکمہ کے سوالات رکھے جائیں۔ انہوں نے وزارت پٹرولیم سے متعلقہ تمام سوالات موخر کر دیئے۔