اسلام آباد (نیوزڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) ,پیپلز پارٹی جماعت اسلامی اور فاٹا کے ارکان نے تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی کو ڈی سیٹ کر نے سے متعلق ایم کیو ایم اور جے یو آئی (ف)کی تحاریک پر ایوان کے اندر رائے شماری کی صورت میں ان کے خلاف ووٹ دینے کا اعلان کرتے ہوئے دونوں جماعتوں سے درخواست کی ہے کہ وہ ملک میں جمہوریت کی مضبوطی کےلئے اپنی تحاریک واپس لیں ۔ پیر کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہاکہ ایم کیو ایم اور جمعیت علمائے اسلام (ف)نے آئین کے آرٹیکل 64کے تحت گزشتہ منگل کو دو تحاریک پیش کی تھیں سپیکر نے ہماری استدعا پر ان تحاریک پر رائے شماری منگل تک ملتوی کی تھی جس کے بعد وزیر اعظم نواز شریف نے قومی اسمبلی اور سینٹ کے تمام پارلیمانی رہنماﺅں کو دعوت دی اور جو تقریر انہوںنے ریڈیو اور ٹیلی ویژن پر کی تھی اس کو آگے بڑھاتے ہوئے استدعا کی تھی کہ تحاریک کو واپس لیا جائے وزیر اعظم نے واضح طورپر کہا تھا کہ آپ ہمیں کسی جماعت کو اسمبلی سے باہر بھیجنے کا حصہ نہیں بننا ۔اسحاق ڈار نے کہاکہ وہ منگل کی صبح ملک سے باہر جارہے ہیں لہذا اگر منگل کو یہ تحاریک ایوان میں رائے شماری کےلئے پیش ہوئیں تو مسلم لیگ (ن)ان کے خلاف ووٹ دے گی ۔انہوںنے کہاکہ مولانا فضل الرحمن ہمارے اتحادی ہیں انہوںنے تحریک واپس لینے کا عندیہ دیا ہے ہماری کوشش ہے کہ اس تحریک پر ووٹنگ نہ ہو میں اس وقت پارٹی کے چیف وہپ اور تمام ارکان کو وزیر اعظم کا پیغام دے رہا ہوں کہ رائے شماری ہونے کی صورت میں تحریک کے خلاف ووٹ دیں انہوںنے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں جمہوریت آگے بڑھے اور تمام جماعتیں ملکر کام کریں جس طرح اقتصادی راہداری ¾ انتخابی اصلاحات اور دیگر امورپر کام کررہی ہیں وزیر خزانہ نے ایم کیوایم اور جے یو آئی سے درخواست کی کہ وہ اپنی تحاریک واپس لے لیں ایک ہماری اتحادی جماعت ہے اس نے تحریک واپس لینے کا عندیہ دیا ہے تحریک انصاف کے ڈاکٹر عارف علوی نے وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ تحریک انصاف وزیر خزانہ کے جذبات کو قدر کی نگاہ سے دکھتی ہے جمہوریت کی روح کے عین مطابق ہیں پیپلز پارٹی کے میر اعجاز حسین جکھرانی نے کہاکہ اگر ایوان میں تحاریک رائے شماری کے لئے پیش کی گئیں تو ان کی جماعت بھی اس کے خلاف ووٹ دے گی انہوں نے بھی ایم کیو ایم اور جے یو آئی ف سے تحریک واپس لینے کی درخواست کی جماعت اسلامی کے شیر اکبر خان نے کہا کہ ہم نے دھرنے کی بھی مخالفت کی تھی اور ہم تحریکوں کی بھی مخالفت کرتے ہیں ملک میں جمہوریت اچھے انداز سے چلنی چاہئے دونوں جماعتیں اپنی تحاریک واپس لیں فاٹا کے رکن ڈاکٹر جی جی جمال نے کہا کہ اس ملک کے بڑے مسائل امن و امان اور معیشت ہے ¾ جب تک ساری قوم ایک نہیں ہو گی حالات درست نہیں ہونگے انہوں نے کہا کہ اس کتاب کو اب بند ہو جانا چاہئے ۔ تحریک انصاف کے ارکان جینون منتخب لوگ ہیں دونوں جماعتیں اپنی تحاریک واپس لیں ۔